غلامی کسی کی بھی قبول نہیں،عمران خان کے نئے انکشافات،دبنگ فیصلے

غلامی کسی کی بھی قبول نہیں،عمران خان کے نئے انکشافات،دبنگ فیصلے
کیپشن: Imran Khan
سورس: 24newshd
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم عمران خان نے شہرقائد میں شرکاء سے خطاب کرتے کہا میری جان اتنی ضروری نہیں جتنی اس ملک کوآزادی ضروری ہے،دوستی سب سے چاہتاہوں غلامی کسی کی بھی قبول نہیں کروں گا.مجھ پر پہلے دن سے دباو ڈالا جارہا تھا کہ این آر او دو ورانہ حکومت گرادیں گے۔سازش کا ماسٹر مائنڈ لندن سے واپس آنے کی تیاری کررہا ہے۔شہبازشریف تمہیں غلامی کرنا پڑتی ہے یہ قوم غلام نہیں ہے۔

تفصیلات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کراچی میں مزار قائد سے متصل جناح گراؤنڈ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے کہا کہ آج سن لیں یہ سازش تھی یا مداخلت؟میں سازش کے خلاف نکلنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں،کسی بھی ملک کے خلاف نہیں ہوں، امریکہ میں ہماری سب سے طاقت ور کمیونٹی ہے اور وہ بھی پاکستان کوپیسے بھیجتے ہیں جس سے ملک چلاتا، میں دوستی سب سے چاہتا ہوں غلامی ہرگز قبول نہیں،میری جان اتنی ضروری نہیں جتنی اس ملک کوآزادی ضروری ہے۔باہر کی سیاست کا حصہ بن کر حکومت کو گرایا گیا۔

ایک میر جعفر کو ہم پر مسلط کردیا گیا، میرجعفر کی غداری کی وجہ سے بنگال انگریزوں کے پاس چلاگیا، نئی حکومت سے متعلق بات کرتے کہا کہ سازش کے تحت ایک میر جعفر کو ہم پر مسلط کیا گیا، آج سے 4ماہ پہلے پتہ چلا امریکی سفارتخانے کے لوگوں نے اپوزیشن سے ملنا شروع کیا، اپوزیشن نے این آر او ے لئے بلیک میل کیا،مجھ پر پہلے دن سے دباو ڈالا جارہا تھا کہ این آر او دو ورانہ حکومت گرادیں گے،ہمارے جو لوگ لوٹے ہوئے ان سے بھی ملاقاتیں کی گئیں۔امریکی آفیشل ڈونلڈ لو نے ہمارے سفیر سے ملاقات کی.

امریکی آفیشل نے کہا اگر عمران خان کے خلاف عدم اعتما د کامیاب نہ ہوا تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا ہوگا،کہا گیا عمران خان کےخلاف عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا،22کروڑ لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں۔عدم اعتماد کی تحریک جو کامیاب ہوئی اس کا پہلے پتہ چل گیا تھا، میں نے آج تک کوئی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔میں نے کون سا جرم کیاتھا جو رات کے 12بجے عدالتیں کھول دی گئیں؟میں عدلیہ، نیب سے پوچھتا ہوں اب کیا کریں گے؟

شہبازشریف پر 40ارب روپے کے ایف آئی اے اور نیب میں کیسز ہیں،ضمانت پر موجود شخص کو وزیراعظم بنا دیا گیا،شہبازشریف اور حمزہ شہباز ضمانت پر ہیں اور انہیں ڈاکو بنا دیا گیا،چوروں کو ملک کا سربراہ اس لیے بنایا جاتا ہے کہ یہ آسانی سے استعمال ہوتے ہیں،شہبازشریف تمہیں غلامی کرنا پڑتی ہے یہ قوم غلام نہیں ہے،سارے چور واپس آگئے ہیں،شہبازشریف نے ایف آئی اے کے افسر کو ہٹا دیا،سازش کا ماسٹر مائنڈ لندن سے واپس آنے کی تیاری کررہا ہے،سارا پاکستان دیکھ رہاہے کہ انصاف کا نظام ڈاکووں کےخلاف کھڑا ہوگا یا نہیں؟

عمران خان نے قوم سے سوال کرتے پوچھا کہ کیا سپریم کورٹ کو اس مراسلے پر تحقیقات نہیں کرنی چاہیے تھی؟ہماری 4حکومتیں تھیں کیا میں پیسہ چوری کرکے لوگ نہیں خرید سکتا تھا؟مجھے خوف خدا ہے اور خدا کو جواب دینا ہے،ان ضمیر فروشوں کو کبھی معاف نہیں کرنا،نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ کبھی اپنے ضمیر کا سودا نہیں کرنا، اللہ تعالیٰ سے وعدہ کیا تھا کہ کبھی اپنی قوم سے غداری نہیں کروں گا۔جس ملک پر چوروں کو مسلط کردیا جائے وہ ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔اللہ کا حکم ہے چوروں اور ڈاکووں کےخلا ف جہاد کرو ۔

جب سیاستدان بک رہے تھے کیا اس وقت عدلیہ کو سوموٹو ایکشن نہیں لینا چاہیے تھا؟چیری بلاسم جوتے پالش کرنے کا ایکسپرٹ ہے،چیری بلاسم، میر جعفر کو آتے ہی امریکہ کی طرف سےڈو مور کا حکم ملا جس کا خیرمقدم کیاگیا۔ اپنے دور اقتدار میں امریکی صدر تھا کہ آپ کی جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں،میں امریکیوں اور یورپیوں کو سب سیاستدانوں سے بہتر جانتا ہوں۔میں اس ملک کا چیری بلاسم نہیں ہوں، واحد سیاست دان ہوں جس کو سپریم کورٹ نے صادق اور امین کہا۔

سابق وزیراعظم کا کہناتھا کہ امریکہ نے مجھے سے پوچھا کہ کیا آپ ہمارا ساتھ دیں گے جنگی حالات میں اس پر میں نے کہا' ہرگزنہیں'۔ میں اپنے ملک کے لوگوں کو کسی کے لئے قربان نہیں کرسکتا،امریکی جنگ میں شرکت سے ساڑھے 6 ہزار جوان شہید ہوئے، امریکی انٹرویو میں پوچھا گیا کیا آپ انہیں اڈے دینگے تو میں نے کہا ایبسلوٹلی ناٹ۔ امریکہ سے دوستی کریں گے غلامی نہیں، راہ حق پر چلیں گے۔اپنے حالیہ دورہ روس کی بات کرتے بتایا کہ روس سے کہا تھا گندم اور تیل چاہیے، روس ہمیں تیل اور گندم 30فیصد کم قیمت پر دے رہا تھا جس پر امریکہ نے ناراضگی کا اظہار کیا۔

مراسلے کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،مراسلے میں حکومتی تبدیلی اور عدم اعتماد کا لکھا ہوا ہے۔اگر ہمیں دیوار سے لگایا تو آپ کو نقصان پہنچے گا، اپنی پارٹی کے لوگوں سے کہتا ہوں پرامن رہیں، کبھی ٹکراؤ کی سیاست مت کریں،ہمیں الیکشن چاہیے،فارن فنڈنگ کیس کے ذریعے کوشش کی جائے گی کہ پی ٹی آئی میچ سے باہر ہی ہوجائے۔پیپلزپارٹی، ن لیگ اور تحریک انصاف کا فارن فنڈنگ کیس اکٹھے سنا جائے۔

یہ لوگ نیب اور ایف آئی اے میں ہمارے خلاف کیسز بنائیں گے ،سب سے کہتا ہوں الیکشن میں ان ضمیر فروش لوگوں کو سبق سکھانا ہے،ہم مصبوط ادارے چاہتے ہیں،مضبوط اداروں سے ہی مضبوط قوم بنتی ہے،ہم نے پرامن رہنا ہے، یہ ہماری ہی پولیس ہے، ہماری ہی فوج ہے۔ہم نے پرامن رہنا ہے، یہ ہماری ہی پولیس ہے، ہماری ہی فوج ہے ۔

یہ میرا نہیں مسئلہ آپ کے بچوں کے مستقبل کاہے،میں انسانیت کے ساتھ ہوں، ملک کا وزیراعظم باپ کی حیثیت رکھتا ہے،وہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں جہاں امیر اور غریب کے لئےالگ الگ قانون ہو،اب سب کو اپنے مستقبل کے لئے نکلنا ہوگا،ظلم ، ناانصافی اور سازش قبول کرلی تو آپ کے بچے آپ کو معاف نہیں کریں گے،جب قوم میں اچھے اور برے کی تمیز ختم ہوجائے تو وہ قوم بھی ختم ہوجاتی ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer