سموگ کے خاتمے کے لئے تمام ممکنہ کاوشیں کی جارہی ہیں،محسن نقوی

سموگ کے خاتمے کے لئے تمام ممکنہ کاوشیں کی جارہی ہیں،محسن نقوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

در نایاب : وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا ہے کہ لاہور میں ہفتے کے روز تعلیمی ادارے،سرکاری او رنجی دفاتر بندرہیں گے، ہفتے کے روز مارکیٹیں دوپہر 3بجے کے بعد کھلیں گی۔

کابینہ کمیٹی برائے انسداد سموگ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ  لاہور میں 12مقامات پر سموگ میں کمی کے لئے سموگ ائیر فلٹر آئیونائزر یونٹس لگائے جائیں گے۔ سموگ پر قابو پانے کے لئے اعلیٰ اختیاراتی انوائر مینٹل کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔مصنوعی بار ش برسانے کے لئے بہاؤ الدین ذکریا یونیورسٹی ملتان اور پنجاب یونیورسٹی کے ماہرین سے فوری رابطہ کر لیا گیا۔ بیجنگ میں سموگ کا خاتمہ کرنے والی چینی ماہرین کی ٹیم کو مشاورت کے لئے لاہور آنے کی دعوت دی ہے۔چینی قونصل جنرل کے تعاون سے چینی ماہرین کی مشاورت سے سموگ پرقابو پانے کے لئے ریسرچ او رٹیکنالوجی استعمال میں لائیں گے۔
 محسن نقوی نے کہا کہ سموگ میں کمی کے لئے پنجاب حکومت کی ایک اور خصوصی ٹیکنیکل ٹیم بدھ کو الماتا روانہ ہوگی۔ 30دن میں چنگ چی رکشوں کی فری رجسٹریشن کی جائے گی او رپھر غیر رجسٹرڈ چنگ چی رکشوں کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔پنجاب میں بہت جلد الیکٹرک بائیک پالیسی بھی متعارف کرائی جائے گی۔ سرکاری سطح پر فیول موٹر سائیکل خریدنے پر پابندی لگائی جارہی ہے،اب الیکٹرک بائیک ہی خریدی جائیں گی۔ پنجاب میں پہلی بار انوائرمینٹل لیب قائم کی جائے گی۔ لاہور سمیت تمام  اضلاع میں غیر معیاری فیول کی چیکنگ تیز کر دیاہے۔ محکمہ پولیس اور ٹرانسپورٹ کو غیر معیاری پٹرول فروخت کرنے والے پمپس کے خلاف کریک ڈاؤن کاحکم دے دیاہے۔سموگ سے متاثرہ علاقوں میں ہر پٹرول پمپ پر فیول کی کوالٹی چیک کی جائے گی۔ پاکستان میں 10فیصد فصلوں کی باقیات کوجلایا جاتا ہے جبکہ انڈیا 90فیصد فصلوں کی باقیات جلاتا ہے۔ انڈیا میں باقیات جلانے کی روک تھام پر کوئی کنٹرول نہیں جس کا ہم پربرا اثر پڑرہاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سموگ پورے ریجن میں تکلیف کا باعث ہے اور بڑھتی جارہی ہے۔  کسانوں کو فصلوں کی باقیات تلف کرنے کے لئے جدید مشینری دیں گے تا کہ آئندہ سالو ں میں ہم ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ رہ سکیں۔ چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ٹیم کسانو ں کے لئے جدید مشینری کا تعین کرے گی۔ بینکوں کے ساتھ ملکر کسانوں کے لئے جدیدمشینری خریدیں گے۔ لاہو رمیں کابینہ کی منظوری کے بعد فوری طورپر 12 ائیرفلٹر آئیونائزر لگائے جائیں گے۔ ائیر آئیونائزر لگانے سے ہوا میں ماحولیات آلودگی کم او رمعیار بہتر ہوگا۔ ائیر آئیونائزر ٹیکنالوجی دنیا کے کئی ممالک میں ماحول کی بہتری کے لئے کامیابی سے استعمال کی جارہی ہے۔

 وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ماحولیات کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اعلی اختیاراتی کمیشن قائم کیاجارہاہے۔اعلیٰ اختیاراتی انوائر مینٹل کمیشن ماحولیاتی آلودگی کی جنگ لڑے گا۔ مصنوعی بارش کے لئے اقدامات کافیصلہ کرنے کے لئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ بہاؤ الدین ذکریا یونیورسٹی، پنجاب یونیورسٹی، سپارکو اور دیگر وفاقی اداروں سے مصنوعی بارش کے لئے مشاورت کی جارہی ہے۔ لاہور سمیت ماحولیاتی آلودگی کا شکار دیگر علاقوں میں بھی مصنوعی بارش کااہتمام کیاجائے گا۔ بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی، پنجاب یونیورسٹی کے ماہرین کومشاورت کے لئے مدعو کیاگیا ہے۔ماہرین سے مشاورت کے بعد مصنوعی بارش کے لئے فوری اور ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ سموگ کے خاتمے کے لئے چینی قونصلیٹ کے ذریعے چینی ماہرین سے رابطہ بھی کیاگیاہے۔ 
 محسن نقوی نے کہا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔پولیس نے اب تک 4لاکھ19ہزار چالان کئے او ر دھواں چھوڑنے والی80ہزار گاڑیاں بند کیں۔ محکمہ ماحولیات نے 3495 انڈسٹری یونٹ سیل،2ہزار سے زائد ایف آئی آر درج او ر22کروڑ روپے جرمانہ کیا۔ پولیس انسداد سموگ مہم میں 21کروڑ روپے اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ 4کروڑ روپے جرمانہ عائد کرچکاہے۔ پولیس، ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ، ماحولیات، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ادارے انسداد سموگ کریک ڈاؤن جاری رکھیں گے۔ پنجاب بھر میں 30 دن چنگ چی رکشے کی مفت رجسٹریشن کی جائے گی، سپیشل کاؤنٹر قائم ہوں گے۔ ایک ماہ کے بعد غیر رجسٹرڈ شدہ چنگ چی رکشے کو سڑکوں پر نہیں آنے دیاجائے گا۔ چنگ چی رکشے کا نہ کوئی فٹنس سرٹیفکیٹ ہوتا ہے اور نہ اسے کسی طرح چیک کیاجاتاہے۔ پنجاب بھر میں 95فیصد سے زائدچنگ چی رکشے بغیر رجسٹریشن چلائے جارہے ہیں۔ کابینہ سے منظوری کے بعد فری رجسٹریشن ہوگی اور اس کے بعد سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ ایل ڈبلیو ایم سی او رپی ایچ اے لاہور میں روزانہ 400کلو میٹر سڑکوں پر چھڑکاؤ کر رہے ہیں۔ سموگ کے خاتمے کے لئے تمام ممکنہ کاوشیں کی جارہی ہیں۔ کسی کے روز گار کو متاثر نہیں کرنا چاہتے،سموگ کے خاتمے کے لئے تاجر برادری تعاون کرے۔ ہوا کے رخ کی وجہ سے سموگ بڑھ سکتی ہے او ربارش کاامکان بھی نہیں۔ سب ملکر سموگ کے خاتمے کے لئے کوشش کریں، عوام بھی اپنا کردار ادا کریں۔