ویب ڈیسک: مسلم لیگ نون کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے سپریم کورٹ کے باہر پی ڈی ایم کے دھرنا میں خطاب کے دوران سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کا کام آئین اور قانون کی تشریح کرنا ہے، اسے روکنا نہیں، نظریہ ضرورت نے ہمیشہ ملک کو خراب کیا۔ عمر عطا بندیال کے ہوتے ہوئے انتخابات شفاف نہیں ہو سکتے۔ ظلم دیکھیں کہ کسی کو تاحیات نا اہلی اور کسی کو تا حیات ضمانت۔
سپریم کورٹ کے باہر مسلم لیگ نون اور پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کےہزاروں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کے اصل عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر شاہراہ دستورپر موجود ہے۔ سپریم کورٹ کے سنگ مر مر کو عمران داری سے داغدار کرنے پر عوام سوال پوچھنے آئے ہیں۔ پاکستان کی ترقی اور تباہی انہی کے فیصلوں سے ہوتی ہے، پوچھتی ہوں عوام کے سمندر کو دیکھ کر خوشی ہوئی؟
مریم نواز نے سپریم کورٹ کی عمارت کی جانب اشارہ کرتےہوئے کہا کہ اس عمارت سے طاقتور کو پکڑا جانا تھا، دہشت گرد کو قانون کے کٹہرے میں لانا اس عمارت کی ذمہ داری تھی،جس عمارت سے انصاف ملنا تھا، وہاں پر بیٹھ کر کچھ سہولت کار انصاف کا قتل کر رہے ہیں، وہاں 60ارب روپے کے مجرم کو عدالت میں ویلکم کہا گیاْ۔
مریم نواز نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کے 60 ارب روپے کا کیس یہ ہے کہ برظانیہ کے ادارہ این سی اے نے رقم پاکستان بھیجی تو عمران نے اپنے دوست کی جیب میں ڈالی۔
مریم نواز نے اپنے خطاب میں الزام لگایا کہ کبھی کسی نے اتنی توہین عدالت نہیں کی جتنی خود (چیف جسٹس)عمر عطا بندیال نے کی، عمر عطا بندیال صاحب اتنے فعال ہوئے کہ ایک ہی دن میں پیٹیشن دائر ہوئی، فکس ہوئی اور ایک ہی دن میں رہائی ہو گئی۔
مریم نواز نے چیف جسٹس عمرعطا بندیا سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کپہ وہ استعفیٰ دیں اور گھر جائیں ورنہ یہ قوم ان کو کٹہرے میں کھڑا کرنیوالی ہے۔
عمر عطا بندیال شرافت سے استعفی دو اور گھر جاو ورنہ یہ قوم تمہیں بری طرح کٹہرے میں کھڑا کرنیوالی ہے، مریم نواز pic.twitter.com/kr1Ys6w0YW
— صحرانورد (@Aadiiroy2) May 15, 2023
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری پراحتجاج نہیں ہوا، نکلے تو صرف بلوائی نکلے۔ عوام احتجاج کرنے کے لئے ماچس اور تیل لے کرنہیں نکلتی، بلوائیوں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا یا۔ مریم نواز نے عمران خان کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز کا شکریہ ادا کرو کہ انہوں نے تمہاری ٹانگ دو گھنٹے میں ٹھیک کر دی۔
آئی ایس پی آر کو کہتا ہے انکو سیاسی جماعت بنا لینی چاہیے۔ وہ سوچتے ہونگےکہ پہلے جو 2011 میں بنائی تھی اسکو تو پہلے بھگت لیں۔ کہتا ہے رینجرز پر مقدمہ درج کروانے کا کہتا ہے لیکن اسکو تو انکا شکر گزار ہونا چاہیےکہ جو ٹانگ چھے ماہ میں ٹھیک نہ ہوسکی وہ انہوں نے دو گھنٹے میں ٹھیک کردی،… pic.twitter.com/uKJiIUfK4m
— صحرانورد (@Aadiiroy2) May 15, 2023