سٹی42: اسرائیل کی جانب سے غزہ پر شدیدبمباری سے شہید ہونے والےفلسطینیوں کی تعداد 2 ہزار500 سے زیادہ ہوگئی ہے، ہفتہ کے روز حماس کے حملوں کے بعد اب تک فلسطینیوں کا جانی نقصان 4000کا ہندسہ عبور کر چکا ہے۔ جبکہ زخمیوں کی تعداد 8700 سے تجاوز کر گئی ہے۔
غزہ میں اب تک شہید ہونے والوں میں چھ سو کے لگ بھگ بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کے مطابق بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 2215 سے زیادہ ہے جبکہ اسرائیل کے فوجی ذرائع اسرائیل کے اندر لڑائی میں شہید ہونے والے فلسطینی جنگجوؤں کی تعداد 1500 سے زیادہ بتا رہے ہیں۔
اسرائیل کی شمالی غزہ سے نکلنے والوں پر بمباری میں 250 شہید
اسرائیل نے شمالی غزہ سےمحفوظ نقل و حرکت کی دی گئی مہلت کے دوران فلسطینیوں کے قافلوں پر بارود کی بارش کر کے شمالی غزہ سے جنوبی غزہ جانے والے ڈھائی سو فلسطینی راستے میں ہی شہید کر دیئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنوبی غزہ کی جانب جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر بمباری کی گئی، اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں خواتین اور بچوں سمیت ڈھائی سو فلسطیینی شہید ہوگئے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ غزہ کی صورت حال میں 24 گھنٹوں میں دس لاکھ شہریوں کو منتقل کرنا محض ایک انسانی بحران ہو سکتا ہے۔
مغربی کنارے میں مزید شہادتیں
مغربی کنارے کے علاقوں میں اسرائیلی فوج کی مزید کئی کارروائیوں کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد 54 ہوگئی ہے جبکہ 1 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
حماس کے دو سینئیر لیڈروں کو شہید کرنے کا دعویٰ
اسرائیل نے گزشتہ ہفتے کی صبح اسرائیل پر حملے کی قیادت کرنے والے حماس کے کمانڈرعلی قادی کوشہید کرنے کا دعویٰ کیا گیا جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے 4 غیرملکیوں سمیت 9 یرغمالی ہلاک ہوگئے ہیں، اسرائیلی بمباری سے بندرگاہ کو بھی نقصان۔اسرائیل نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب حماس کے سینیئرملٹری کمانڈر مراد ابو مراد کے حملے میں مارےجانے کا بھی دعویٰ کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج کاغزہ پر ہمہ جہتی حملے کی تیاری مکمل کرنے کا اعلان
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے جنگ کو اگلے مرحلے میں لے جانے کے اعلان کے بعد اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پر بری، فضائی اوربحری تینوں راستوں سے جلد حملہ کیا جائیگا۔
ادھر اسرائیل کی مدد کیلئے امریکا کے ایف 15 طیارے بھی مشرق وسطیٰ پہنچا دیے گئے ہیں جبکہ غزہ کیلئے میڈیکل سپلائی لے کر ڈبلیو ایچ او کا طیارہ بھی مصر پہنچ گیا۔
ہسپتال لاشوں سے بھر گئے
شہید اور زخمیوں سے غزہ کے اسپتال بھر گئے ہیں اور شہدا کی لاشیں اسپتالوں کے صحن میں رکھی گئی ہیں۔
گزشتہ ہفتہ کی صبح حماس نے اسرائیل کے اندر بائیس مقامات پر حملے شروع کئے تھے جس کے بعد گزشتہ ہفتہ کی شام سے ہی گزہ شدید بمباری کی زد میں ہے۔آج اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں کا 8 واں روز ہے اور اس دوران شہر کو بجلی، پانی اور خوراک کی سپلائی بھی بند کی جا چکی ہے۔
ہزاروں ٹن بارود کی بارش، ہزاروں گھر تباہ
آٹھ دن کے دوران خود اسرائیل کے عسکری ذرائع کے مطابق اسرائیل کے لڑاکا طیارے غزہ کے مختلف عللاقوں پر ہزاروں ٹن بارود گراچکے ہیں۔ اس دوران ہزاروں گھر تباہ ہوچکے ہیں۔
چار لاکھ افراد کی نقل مکانی
اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے بعد 4 لاکھ فلسطینیوں نے اپنا گھر چھوڑ دیا ہے۔ اسرائیل کی غزہ چھوڑنے کی دھمکی کے بعد فلسطینیوں کو صبح 10سے شام 4بجے تک غزہ کےجنوب میں دومرکزی شاہراہوں پرمحفوظ نقل وحرکت کی اجازت دی گئی ہے۔