امریکا نے ایران پرعائد پابندیاں ختم کردیں

 امریکا نے ایران پرعائد پابندیاں ختم کردیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک: امریکا نے 6 ارب ڈالر کے منجمد ایرانی فنڈز کی جنوبی کوریا سے قطر منتقلی کی اجازت دینے کیلئے پہلے سےعائد پابندیاں ختم کردیں۔

امریکا اور ایران کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے سلسلے میں یہ اقدام عمل میں آیا ہے۔امریکی دستاویز کے مطابق امریکا نے جنوبی کوریا سے قطر کو 6 ارب ڈالر کے ایرانی فنڈز کی منتقلی کی اجازت دینے کے لیے پابندیاں ختم کر دی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی دستاویز میں سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے اس بات کا عزم کیا ہے کہ پابندیوں کو ختم کرنا امریکا کی قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔

امریکی کانگریس کی کمیٹیوں کو بھیجی گئی دستاویز میں پہلی بار امریکی حکومت نے باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے کہ وہ 5 امریکی شہریوں کی آزادی کو محفوظ بنانے کے معاہدے کے تحت امریکا میں زیر حراست 5 ایرانیوں کو رہا کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایران اور امریکا کے درمیان قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے تحت ایران نے امریکا کے 5 شہریوں کو جیل سے رہا کر کے گھر میں نظر بند کر دیا۔

رہائی کے بعد نظر بند کیے گئے 5 میں سے 3 قیدیوں کے نام سیامک نمازی، عماد شرغی اور مراد طہباز بتائے گئے تھے جبکہ باقی 2 کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

51 سالہ سیامک نمازی کو پہلی بار 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں سکیورٹی الزامات پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ 58 سالہ عماد شرغی کی بہن کے مطابق بھائی کو اپریل 2018 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ 67 سالہ تاجر اور جنگلی حیات کے تحفظ کے ماہر مراد طہباز کو جنوری 2018 میں ماحولیاتی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

 وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن بار بار مطالبہ ہے کہ قیدیوں کو مکمل طور پر رہا کیا جائے۔