کراچی میں سمندری طوفان بائی پر جوائے کے پیش نظر کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔
چیف میٹرولوجسٹ نے بریفنگ دی کہ سمندر میں بارش شروع ہو چکی ہے، کراچی میں 15،16 اور 17جون کو تیز ہواوں کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے،ایک سو ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے ہوائیں چالیس سے ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے ، کمشنر کراچی نے بتایا کہ 1299 کو فعال کردیا گیاہے شہری امداد کے لیے کسی بھی وقت رابطہ کر سکتے ہیں۔
پاکستان رینجرز (سندھ) کی جانب سے سجاول کی ساحلی پٹی میں متوقع طور پر سمندری طوفان کی زد میں آنے والے دیہاتوں سیرانی، ایس ایف راہو، گوگرا میمن، بدمی، شیخانی گڑھی، احمد راجو، بڑا زیرو، حجام گوٹھ، شاہ بندر، کیٹی بندر اور جاتی کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل جاری ہے۔ساحلی پٹی کے رہائشیوں کو پرائیویٹ بسوں اور سرکاری گاڑیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقلی،ڈی جی رینجرز (سندھ) کی ہدایت پر سندھ رینجرزکی جانب سے ریسکیو کاموں میں سول انتظامیہ کے ساتھ ملکر لوگوں کے انخلاء میں بھرپور معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق عوام سے درخواست کی جاتی ہے کہ محفوظ علاقوں میں نقل مکانی کے سلسلے میں رینجرز اور سول انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ قیمتی جانوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
کراچی میں محکمہ موسمیات کیجانب سے سائیکلون بیپر جوائے کے پیش نظر ممکنہ شدید بارشوں کی پیشنگوئی کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے بھی کراچی پولیس کیلئے اہم ہدایات جاری کیں،پولیس چیف نے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے زونل ڈی آئی جیز و ضلعی ایس ایس پیز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔پولیس افسران کی چھٹیوں کو منسوخ کرتے ہوئے بارشوں کے دوران تمام فیلڈ کمانڈرز کو اپنے علاقوں میں موجود رہنے کے احکامات جاری کیے جبکہ کراچی پولیس کے آپریشن اور ٹریفک میں تعینات افسران و اہلکاروں کو اپنے جائے تعیناتی والے علاقوں میں موجود رہنے کی ہدایت بھی جاری کیں اورساحل سمندر پر دفعہ 144 کے نفاذ پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایات بھی کیں،پولیس کو کمشنر کراچی، ایس بی سی اے اور متعلقہ اداروں سے رابطے میں رہنے اور ایمرجینسی کی صورت میں ملکر کام کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے محکموں سے بھی رابطے یقینی بنائے جانے کے احکامات جاری۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے ہدایت کی کہ ٹریفک پولیس بارش کے دوران اور بعد میں ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔شہر میں تعینات تمام ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور ٹریفک کے ایس اوز اپنے اسٹاف کے ہمراہ سڑکوں پر موجود رہیں گے۔سپیشل سکیورٹی یونٹ کا رین ایمرجنسی یونٹ کو بھی ممکنہ اربن فلڈنگ کی صورت حال سے نبزد آزما ہونے اور عوام کی مدد کیلئے ہمہ وقت تیار رہنے ،گشت پر مامور پولیس کی گاڑیوں کو ضروری اوزار، ٹیوب اور بارش میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے میں استعمال ہونے والے آلات/اشیاء سے لیس کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے پولیس کو شہری انتظامیہ کیساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی ہے تاکہ بروقت عوام کی مدد کو یقینی بنایا جاسکے۔ عوام سے گزارش ہے کہ بجلی کی تاروں، کھمبوں، درختوں اور سائن بورڈز سے دور رہیں۔عوام کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں پولیس مددگار 15 اور ٹریفک معلومات و راہنمائی کیلئے 1915 پر فوری رابطہ کریں۔ماہی گیروں سے درخواست کی گئی کہ کھلے سمندر میں نہ جائیں اور احتیاطی تدابیر استعمال کریں جبکہ عوام تیز بارش میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔کراچی پولیس تمام میسر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے عوام کا تحفظ اور خدمت یقینی بنائے۔
علاوہ ازیں سمندری طوفان اور ممکنہ طوفانی بارشوں کے پیش نظر فائربریگیڈ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ،فائربریگیڈ عملہ کو الرٹ اور فائر ٹینڈرز کو تیار حالت میں رکھنے کی ہدایت ہے۔ سینٹرل فائر اسٹیشن میں اسپیڈ بوٹس کی سروس مکمل لائف گارڈز کو بھی طلب کرلیا گیا۔ کراچی فائر بریگیڈ کے تمام اسنارکل، فائر ٹنیڈرز، بائوزرز (پانی کے ٹینکر) اور دیگر سامان اہلکاروں ایمرجنسی صورتحال کے لیے تیار ہیں۔ فائر بریگیڈ کے زیر انتظام ادارے اربن سرچ اینڈ ریسکیو (USAR) کو بھی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
تربیت یافتہ عملہ ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کے آلات اور انسانی بو محسوس کرنے والے تربیت یافتہ کتوں اور دیگر وسائل کے ساتھ الرٹ ہے۔ ریسکیو آپریشن کے 40 لائف گارڈذ دو اسپیڈ بوٹس کسی بھی ہنگامی صورتحال کے ہائی الرٹ ہیں ۔ شہر بھر کے 24 فائر اسٹیشن میں بھی 25 فائرٹینڈرز میں ریڈی پوزیشن میں موجود ہیں ۔ فائربریگیڈ میں ایمرجنسی نافذ کرکے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں ۔
دوسری جانب سمندری طوفان آندھی بارش کے پیش نظر پی ڈی ایم اے پنجاب نے بھی الرٹ جاری کر دیا،پی ڈی ایم اے کی جانب سے پنجاب کے تمام اداروں و ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔ریلیف کمشنر پنجاب کی ہدایت پر صوبائی کنٹرول روم سمیت پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت،انتہائی شدید سمندری طوفان (BIPARJOY)مشرقی اور وسطی بحیرہ عرب میں موجود ،محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان 14 جون کی صبح تک مزید شمال کی جانب بڑھے گا۔ سمندری طوفان کی وجہ سے ملک کے بالائی علاقوں میں مغربی ہوائیں 14 جون سے داخل ہونے کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق لاہور ، اسلام آباد، مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، چکوال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین اور نارووال میں آندھی/گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے،15سے 18 جون کے دوران لاہور، اسلام آباد، مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، چکوال، گوجرانوالہ، نارووال، سیالکوٹ، قصور، جہلم سرگودھا، شیخوپورہ، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ، منڈی بہاؤالدین، خوشاب، میانوالی میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔بھکر، لیہ، ڈی جی خان، ملتان، کوٹ ادو، بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان میں وقفے وقفے سے تیزہواوں
آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔ اس دوران بعض مقامات پر مو سلا دھار بارش ژالہ باری جبکہ پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔پنجاب میں آندھی جھکڑ کے باعث کھڑی فصلوں اور کمزورسٹرکچر کو شدید نقصان کا خطرہ ہے۔کسان حضرات موسمیاتی پیشگوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے معاملات ترتیب دیں۔تمام اضلاع بروقت انتظامات مکمل کریں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے ہدایت کی ہے کہ متعلقہ اضلاع عملے کی شفٹ وائز 24 گھنٹے ڈیوٹیاں تفویض کی جائیں۔
پاکستان رینجرز (سندھ) کی جانب سے سجاول کی ساحلی پٹی میں متوقع طور پر سمندری طوفان کی زد میں آنے والے دیہاتوں سیرانی، ایس ایف راہو، گوگرا میمن، بدمی، شیخانی گڑھی، احمد راجو، بڑا زیرو، حجام گوٹھ، شاہ بندر، کیٹی بندر اور جاتی کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل جاری۔
ساحلی پٹی کے رہائشیوں کو پرائیویٹ بسوں اور سرکاری گاڑیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔ڈی جی رینجرز (سندھ) کی ہدایت پر سندھ رینجرزکی جانب سے ریسکیو کاموں میں سول انتظامیہ کے ساتھ ملکر لوگوں کے انخلاء میں بھرپور معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ عوام سے درخواست کی جاتی ہے کہ محفوظ علاقوں میں نقل مکانی کے سلسلے میں رینجرز اور سول انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ قیمتی جانوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
سمندری طوفان بائپرجوائے کے پیشِ نظر پاک فوج کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں، سمندری طوفان سے ممکنہ متاثرہ علاقوں کی طرف اضافی دستے روانہ کیے جائیں گے۔ ملیر کینٹ سے مزید ٹروپس ساحلی علاقوں کی طرف روانہ کیے جائیں گے۔
امدادی دستے پی ڈی ایم اے کی سپورٹ میں کیماڑی اور کراچی کے وسطی، غربی اور جنوبی اضلاع میں تعینات کیے جائیں گے، پاک فوج کی طرف سےکیماڑی اور کراچی کے وسطی، غربی اور جنوبی اضلاع میں ریلیف کیمپ بھی قائم کر دئیے گئے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر کا کہنا ہے کہ بپر طوفان کا رخ مشرق کی طرف ہے، وزیراعظم نے نیشنل کلائمیٹ ایمرجنسی کمیٹی بنائی ہے، ہم نے زیادہ سے زیادہ افراد کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔ کل تک طوفان کی شدت اسی طرح رہی تو مزید اقدامات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے ٹی بندر کی آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے، سجاول کے 90 فیصد افراد کو منتقل کیا جا چکا ہے، 50 ہزار افراد کو دیگر مقامات پر منتقل کیا جائیگا۔
چیرمین ایم ڈی ایم اے نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کے پی بندر کے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، 90 فیصد سے زاہد کام ہو گیا ہے، حکومت سندھ سارے معاملے کہ نگرانی کر رہی ہیں، لوگوں کو بدین اور ٹھٹہ لایا جائے گا، تمام امدادی سرگرمیاں مکمل ہیں ۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ذریعے سب صورتحال کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا، گوبل اداروں کی فیڈ بیک کو سامنے رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ بپر جوائے سمندری طوفان لمحہ بہ لمحہ کے ٹی بندر کی جانب بڑھ رہا ہے، این ڈی ایم اے اسلام آباد میں مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا گیا ہےبڑی اسکرینز پر ناسا سیٹلائٹ سے بپر جوائے کی حرکت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔24 نیوز کی ٹیم نے این ڈی ایم اے سنٹر سے رپورٹنگ میں بتایا کہ بپر جوائے رات 12 بجے سے بدھ صبح 12 بجے سمت تبدیل کرے گا۔سمت تبدیل کرنے کے بعد بپر جوائے کراچی کی جل جائے کے ٹی بند کا رخ کرے گا۔بپر جوائے کی سمندر میں 2 سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار موجود،بپر جوائے کی سنٹرل پوائنٹ پر لہریں 30 سے 40 فٹ بلند ہونے لگی۔
بپر جوائے سے سندھ کے ساحلی علاقوں میں 300 سے 400 ملی میٹر بارشیں ہوسکتی ہیں، بپر جوائے بلوچستان کی جانب شدت میں معمولی کمی آنے لگی۔بدھ شام تک کراچی میں ہواؤں کے پیمانے اور شدت میں اضافہ ہوا ۔موسمیاتی ماڈلز کے مطابق پاکستان میں طوفان سے کیٹی بندر، ٹھٹھہ اور عمر کوٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔