لاہور ہائیکورٹ کا سی ٹی او کو 6 ماہ تک تبدیل نہ کرنے کا حکم

LHC
کیپشن: LHC
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نےانسدادسموگ سےمتعلق کیس میں جاری ترقیاتی پراجیکٹ کی تکمیل کےبارےمیں رپورٹ طلب کرلی،عدالت  نے ریسٹورنٹس میں پارکنگ کی جگہ نہ ہونےپر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے  سی ٹی او  کو  6 ماہ تک تبدیل نہ کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس شاہد کریم نےدرخواستگزارہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، ممبر ماحولیاتی کمیشن حناحفیظ اللہ اسحاق نےعدالتی احکامات پرعملدرآمد کی رپورٹ پیش کی۔فاضل جج نےریمارکس دیئے کہ ریسٹورنٹس میں پارکنگ نہیں اوریہ کہتے ہیں ساری رات کھلےرکھےجائیں، ایل ڈی اے کو کہوں گاانکےخلاف کارروائی کریں،سموگ بڑاایشوہے،اس لیےماسٹرپلان پرعملدرآمد روکا۔

عدالت نےماحولیات کاترمیمی ڈارفٹ پیرکوپیش کرنے،سموگ ایکشن پلان کومستقل بنیادوں پرجاری رکھنےکی ہدایت کی۔ممبرماحولیاتی کمیشن کمال حیدرنےسٹی فورٹی ٹوکوانسدادسموگ کیلئےاٹھائے اقدامات کےمتعلق بتایا۔

سی ٹی اواسد اعجاز ملہی نےبتایا کہ پراجیکٹس اور احتجاج کےسبب ٹریفک کا بہاؤ متاثر ہورہاہے۔دوران سماعت فاضل جج نےکہا کہ ٹریفک کا بہائو برقراررکھنےکیلئےآئندہ پراجیکٹس کےآغاز پرآپ سےمنظوری لازمی قراردی جائیگی۔عدالت نےقراردیاسی ٹی او لاہور عدالت کی معاونت کررہےہیں ان کا تبادلہ نہ کیاجائے، پنجاب حکومت کی جانب سےعدالت میں آلودگی اورانسدادسموگ کیلئےموثراقدامات کی رپورٹ پیش نہیں کی گئی، ریسٹورنٹس ٹیکس اداکرتے ہیں نہ اپنا رویہ درست کرتے ہیں ، ایسے ریسٹورنٹ کو بند کر دیں گے۔