ڈینگی بخار کی علامات، علاج اور بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کیا ہیں؟

Dengue,City42
کیپشن: Dengue
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستان میں ہر سال کئی افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوتے ہیں۔ ڈینگی بخار بھورے رنگ کے مادہ ایڈیس مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ اِن مچھروں کی افزائش کھڑے پانی میں ہوتی ہے۔

گرم موسم اور ہوا میں نمی کے دوران ڈینگی وائرس کے پھیلاوٴ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، پاکستان موسم، آبادی کی کثافت اور دیگر مختلف عوامل کی وجہ سے ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے سے ہر سال دو چار رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومتِ پاکستان نے ایڈیس مچھروں کی موسمی افزائش کو روکنے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔

ڈینگی بخار کی علامات
 شدید بیماری کی صورت میں ڈینگی بخارانتہائی خطرناک اور ممکنہ طور پر جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ ڈینگی فلو جیسی علامات کا سبب بنتا ہے جو اکثر 7-2 دن تک مریض کو متاثر کرتی ہیں۔ مریض کو بخار ڈینگی کے مچھر کے کاٹنے کے 10-4 دن کے درمیان ہوتا ہے۔ تیز بخار،سر میں شدید درد،پٹھوں، ہڈیوں یا جوڑوں کا درد،جلد پر خارش متلی اور قے ڈینگی کی علامات ہیں۔

اگر آپ کو انفیکشن کے تین سے سات دنوں کے دوران ڈینگی کی کوئی شدید علامات ظاہر ہوں تو ہسپتال میں داخل ہونا ضروری ہو سکتا ہے۔ ڈینگی کی شدید علامات پیٹ میں شدید درد،سانس کے مسائل،مسلسل قے آنا،مسوڑھوں یا ناک سے خون بہنا،قے میں خون کی موجودگی سمیت بے چینی شامل ہے۔
اگر آپ میں ڈینگی کی علامات ظاہر ہوں تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو ہلکی علامات ہیں، تو آپ کو گھریلو علاج کا مشورہ دیا جائے گا۔ شدید بیماری کی صورت میں آپ کو ہسپتال میں داخلے کی ضرورت پڑھ سکتی ہے۔ ڈینگی کے مریض زیادہ سے زیادہ آرام کریں،صحت مند اور غذائیت سے بھرپور کھانا کھائیں،اپنے گھر میں کیڑے مار دوا کا چھڑکاؤ کریں،گھر کی کھڑکیوں اور دروازوں کو بند رکھیں۔مچھروں کو اندر آنے سے روکنے کے لئے گھر کے اندر مچھر بھگاوٴ کوائلز اور میٹ کا استعمال کریں۔اپنے گھر کے اندر یا اس کے اردگرد موجود پانی کو جمع ہونے نہ دیں۔