نیابجٹ اور گدھوں کی تعداد میں اضافہ

Budget
کیپشن: Budget
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( شاہین عتیق) صبح اخبارات دیکھ رہا تھا ،اچانک میری نظر ایک اقتصادی رپورٹ پر آ کر ٹہر گئی جس میں لکھا تھا کہ ملک میں سال دوہزار اکیس میں گدھوں کی تعداد ایک لاکھ بڑھ گئی ہے پہلے پاکستان میں گدھوں کی تعداد پچپن لاکھ تھی ایک لاکھ کے اضافے سے 56 لاکھ ہو گئی ہے، بھینسوں کی تعداد بارہ لاکھ سے تجاوز کر گئی یعنی بھینس ملک میں چار کروڑ بارہ لاکھ تھیں اب چار کروڑ چوبیس لاکھ تک پہنچ گئی ہیں۔

 رپورٹ کے مطابق بھیڑوں کی تعداد میں بھی چار لاکھ کا اضافہ ہوا ہے پہلے تین کروڑ بارہ لاکھ تھی اب تین کروڑ سولہ لاکھ ہو گئیں۔ بکروں کی تعداد میں اکیس لاکھ کا اضافہ سات کروڑ 82 لاکھ سے تعداد آٹھ کروڑ تین لاکھ ہو گئی۔رپورٹ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ چلو ہم کسی چیز میں خود کفیل تو ہوئے چاہیے گدھے ہی سہی اب تو کوئی یہ نہیں کہہ گا کہ ہم نے پانچ سالوں میں۔ کسی چیز میں ترقی نہیں کی اپنے نالج کے لیے رپورٹ کو مزید دیکھا تو اس میں لکھا تھا کہ گھوڑوں اونٹوں اور خچروں میں اضافہ نہیں ہوا سال دو ہزار اکیس میں گھوڑوں کی تعداد چار لاکھ خچر دو لاکھ اور اونٹوں کی تعداد گیارہ لاکھ برقرار رہی۔

 اقتصادی سروے پورٹ کے مطابق ایک سال کے اندر 19 لاکھ مویشیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا جس کے نتیجہ میں مویشیوں کی تعداد 4 کروڑ 96 لاکھ سے بڑھ کر پانچ کروڑ 15 لاکھ تک پہنچ گئی۔ میں کوشش کرتا رہا۔کہ خبر کا بقیہ حصہ مل جائے۔ ہو سکتا ہے اس میں مرغیوں کے بارے میں چوزوں کے بارے میں بھی کچھ لکھا ہو کہ سال اکیس میں کتنا اضافہ ہو لیکن اقتصادی سروے گدھوں گھوڑوں خچروں بھیڑوں اور اونٹوں تک ہی محدود تھی خیر خبر لکھنے والے کو جتنا مواد مل سکا اس نے اپنے پڑھنے والے کو فراہم کر دیا اب تو کچھ پڑھنے والے کو بھی جائزلینا چاہیے کہ سال دو ہزار اکیس میں پہلے چھ مہینے میں حکومت ہمیں کیا دے پائی آج حکومت نے اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی میں بجٹ پیش کر دیا حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی یقین دہانی کرائی ہے ابھی لوگوں کو صحیح طور پر سمجھ نہیں آرہا کہ کیا ملا تاہم بجٹ سمجھنے کی کوشش میں مصروف ہیں اور ایک دوسرے سے بجٹ کے حوالے سے فون کرکے معلومات لیتے رہے۔

 دیکھتے ہیں حکومت نے بجٹ میں عوام کو کیا ریلف دیا یہ بجٹ حکومت کے لیے بڑا امتحان ہے بجٹ ایسے موقع پر آ رہا ہے جب کہ حکومت کے اپنے اراکین بھی کچھ ناراض ہیں کسی پر مقدمہ بنا ہوا ہے اور کسی کی انکوائری چل رہی ہے حکومت ان کو منانے میں لگی ہے جبکہ یہ اراکین اپنے مطالبے پورے کرانے پر زور دے رہیں ہیں پنجاب میں اتحادی الگ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں چودہ جون کو پنجاب کا بجٹ پیش ہونے جا رہا ہے۔اب تک تو یہ بات دیکھنے میں آئی کہ انسان جب اقتدار سے باہر ہوتا ہے اس وقت وہ بڑے بڑے دعوے کرتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر نہ جانے کیا کر دے گا لیکن جب اقتدار میں آتا ہے تو پھر اس کو آٹا چینی کا بھائو معلوم ہوتا ہے کہ حکومت۔

اب موجودہ حکومت کو آٹا چینی پٹرول اوردیگرتمام چیزوں کا بھائو معلوم ہو چکا ہے اب جو بجٹ لایا گیا ہے وہ حکومت کے تین سال کے تجربے کا نیچوڑ ہے بجٹ کے ذریعے کیسے عوام کی حمایت کو اپنے حق میں مائل کیا جاتا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ ہم اس سال کوشش کریں گے کہ جیسے اقتصادی رپورٹ کے مطابق گدھوں بھیڑوں بھینسوں میں اضافہ ہوا اب آئندہ اونٹوں گھوڑوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گا جب اگلی اقتصادی رپورٹ مزید چھ ماہ کی ہمارے سامنے آے گی تو تعداد اورزیادہ بڑھے گی ہماری دعا ہے کہ ہم مویشیوں میں ترقی کے ساتھ ساتھ ہر شعبے میں ترقی کریں معیشت کو بہتر سے بہتر کریں یہی ہماری کامیابی ہے تاکہ پانچ سال بعد حکمران عوام میں کھڑے ہو کر بتا سکیں کہ ہم نے مزید دو سالوں میں عوام کے لیے بہت کچھ کیا ان کو مہنگائی سے بچایا سہولیات فراہم کیں لہذا اب تو ووٹ دینا بنتا ہے؟