ہربنس پورہ؛ مالکان کے تشدد پر ملازمہ نے کیا قدم اٹھایا؟

girl torturer incident in Lahore
کیپشن: girl torturer
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حسن خالد)معاشرے میں بچوں کے تشدد کے بڑھتے واقعات میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہا ہے،جرائم پیشہ عناصر آزاد گھوم رہے ہیں جس کی اہم وجہ بااثر شخصیات کا ان کے سر پر ہاتھ ہونا ہے، لاہور کے علاقہ ہربنس پورہ میں ملازمہ پر تشدد کا ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔

تفصیلات کےمطابق تشدد کے بچوں پر فوری اور طویل مدتی، دونوں طرح کے شدید منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں،جسمانی تشدد کے نتیجے میں بچے کی موت، زخمی ہونا یا معذوری ہوسکتی ہے،وہ خودکشی کی طرف مائل ہوسکتے ہیں، خود کو نقصان پہنچانے والے اقدامات میں دلچسپی لے سکتے ہیں اور بڑے ہوکر دیگر بچوں پر تشدد کرسکتے ہیں، اس طرح معاشرے میں بچوں پر تشدد کا رجحان فروغ پانے کے خدشات بڑھتے جاتے ہیں۔ 

لاہور کے علاقہ ہربنس پورہ  میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جہاں مالکان کے تشدد سے تنگ بچی ڈولفن ٹیم کے پاس پہنچ گئی ،ڈولفن سکواڈ نے ہربنس پورہ سے بچی کو اپنی تحویل میں لے لیا،11سالہ انزہ کینال ویو کسی گھرمیں کام کرتی ہے،بچی مالکان کے تشدد سے تنگ آکر گھر سے بھاگ آئی ہے، بچی نےڈولفن ٹیم کے ہمرا سیر ہوکر کھانا بھی کھا یا۔

انزہ شیخو پورہ کی رہائشی ہے،ٹیم نے والدین سے رابطہ بھی کروادیا.ترجمان ڈولفن کا کہناتھا کہ ڈولفن نے بچی کو باحفاظت تھانہ ہربنس پورہ کی تحویل میں دے دیا. 

M .SAJID .KHAN

Content Writer