کیسی ہوگی پاکستان میڈیاڈویلپمنٹ اتھارٹی  ؟ فواد چودھری نے بتادیا

کیسی ہوگی پاکستان میڈیاڈویلپمنٹ اتھارٹی  ؟ فواد چودھری نے بتادیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: حکومت آزادی اظہار کے بنیادی، جمہوری اور آئینی حق پر کامل یقین رکھتی ہے،میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا مقصد میڈیا کی ترقی اور موثر انتظام کے لئے مربوط نقطہ نظر کو یقینی بنانا اور میڈیا پریکٹیشنرز اور کنزیومرز کو ون ونڈو آپریشن فراہم کرنا ہے:فواد چودرھری 

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری سے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر نے ملاقات کی ،وزیر اطلاعات فواد چودھری نے برطانوی ہائی کمشنر کو مجوزہ پاکستان میڈیاڈویلپمنٹ اتھارٹی  سے متعلق  آگاہ کیا۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ  پاکستان برطانیہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آزادی اظہار کے بنیادی، جمہوری اور آئینی حق پر کامل یقین رکھتی ہے، ہم پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مسودہ پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتے ہیں،میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا مقصد میڈیا کی ترقی اور مؤثر انتظام کے لئے مربوط نقطہ نظر کو یقینی بنانا اور میڈیا پریکٹیشنرز اور کنزیومرز کو ون ونڈو آپریشن فراہم کرنا ہے،  انہوں نے کہا کہ  حکومت فلم انڈسٹری کے فروغ کے لئے این او سی کے اجرا کےعمل کو آسان بنانا چاہتی ہے۔ آزادی اظہار رائے کی جمہوری اقدار کا تحفظ، فروغ اور تنقید کا حق کسی بھی مہذب جمہوری معاشرے کے لئے ناگزیر ہے،  اس وقت سات ریگولیٹری باڈیز میڈیا کے اداروں کو چلا رہی ہیں .

  وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید  کہنا تھا کہ  ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کسی ریگولیٹری فریم ورک کے تحت نہیں ہیں،ریگولیشن کے موجودہ طریقہ کار کے تحت تقریباً نصف درجن فرسودہ قوانین موجود ہیں جو میڈیا کے جدید دور کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے، مجوزہ فریم ورک عالمی طریقوں کے مطابق چیلنجز کو دور کرے گا تاکہ پاکستان کو ملٹی میڈیا انفارمیشن اینڈ کانٹینٹ سروسز کے لئے ایک بڑا عالمی مرکز بنایا جا سکے،   ہم میڈیا کیلئے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ایک واحد قانون لانا چاہتے ہیں جس میں میڈیا پلیٹ فارمز اور شہریوں کیلئے سہولیات پر توجہ مرکوز ہو، ترقی، جدت، ڈیجیٹل معیشت، تربیت اور تحقیق پر توجہ کی جائے گی،

  فواد چودھری  نےبرطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر  کو بتایا کہ   پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں پریس ڈائریکٹوریٹ، ڈیجیٹل میڈیا اینڈ فلم ڈائریکٹوریٹ، الیکٹرانک میڈیا ڈائریکٹوریٹ، میڈیا کمپلینٹس کمیشن اور میڈیا ٹربیونل ہوں گے،  ایک جمہوری اور تکثیری معاشرہ ہونے کے باعث پاکستان میں میڈیا کا ایک متحرک منظر نامہ ہے، اب تک  پاکستان میں 114 سیٹلائٹ ٹیلی وژن چینلز کام کر رہے ہیں جن میں سے 31 نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز کے چینلز ہیں، فواد  چودھری  کا  کہنا تھا کہ پاکستان میں ایف ایم چینلز کی مجموعی تعداد 258 ہے جن میں سے 196 کمرشل اور 62 نان کمرشل ہیں۔

فواد چودھری نے بتا یا کہ  وزیر مملکت برائے اطلاعات کی صدارت میں قائم کمیٹی نجی شعبہ کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، اس کمیٹی نے اے پی این ایس، سی پی این ای، پی بی اے اور پی ایف یو جے کے عہدیداران اور پریس کلبوں کے ساتھ اجلاس منعقد کیے ،  ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ چند سالوں میں 25 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔

رطانوی ہائی کمشنر  کا اس موقع پر کہناتھا کہ  پی ایم ڈی اے کے مسودہ کو حتمی شکل دینے سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔تمام اسٹیک ہولڈرز کو یقین دلایا جائے کہ یہ اتھارٹی صحافیوں کی سہولت کے لئے ہے جبکہ اس سے تنقید کا حق متاثر نہیں ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات  نے برطانوی ہائی کمشنر  سے کہا کہ  امید ہے کہ برطانوی حکومت پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے کے حوالے سے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے گی ۔