وزیراعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کردیا

 وزیراعلیٰ پنجاب نے پی ٹی آئی کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کردیا
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی رامے) نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے تحریک انصاف کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا ، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی موت پولیس تشدد سے نہیں بلکہ گاڑی کی ٹکر سے ہوئی۔

نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس رپورٹ آئی ہے پی ٹی آئی کارکن تشدد سے جاں بحق نہیں ہوا، کالے رنگ کی گاڑی چھ بج کر 52 منٹ پر بلال کو سروسز اسپتال چھوڑ کر گئی، کار کے مالک راجہ شکیل نے حادثے کی اطلاع ساڑھے 8بجے ڈاکٹر یاسمین راشد کو دی، زبیر نیازی کو بھی حادثے سے متعلق اطلاع دی گئی۔

محسن نقوی نے کہا کہ کار کا مالک راجہ شکیل اگلے دن یاسمین راشد کے ساتھ زمان پارک گئے، مجھ پر پہلے سازش اب قتل کا الزام لگا دیا گیا، حادثے کا پتہ ہونے کے باوجود سب نے الزام تراشی کی، آپ سیاست کریں ہم نہیں روک رہے، عمران خان  سے اپیل  ہے سیاست ضرور کریں  مگر جھوٹ نہ بولیں، ہم  پر الزامات اور غلط  بیانی  نہ کریں۔

نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ سیاست کر لیں لیکن لوگوں کو گمراہ نہ کریں، ہمیں اپنا کام کرنے دیں، پہلےمجھے سیاست میں ڈالا گیا پھر سازش اور اب قتل میں ڈال دیا گیا، اگر آپ سمجھیں گے کہ میں پریشر میں آ جاؤں گا تو ایسا نہیں ہو گا، دھمکیوں، گالم گلوچ، ٹوئٹ کے آگے سرنڈر نہیں کروں گا، 30اپریل کو الیکشن ہوگا، ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو غلط ہے، ان لوگوں نے میرے اور پولیس کیساتھ بہت زیادتی کی۔

دوسری جانب جس گاڑی سے ظل شاہ کا حادثہ ہوا اس گاڑی کے ڈرائیور کااعترافی بیان سامنےآگیا، ملزم جہانزیب نواز ایک پرائیویٹ کمپنی میں بطور ڈارئیور کام کرتا ہےاور آٹھ مارچ کو وہ دوستوں کیساتھ کھانا کھانے نکلے تو ان کی گاڑی کی ایک شخص کیساتھ ٹکر ہوگئی۔ 

جہانزیب نے بتایا کہ گاڑی کی ٹکرسے ظل شاہ گرتا ہے، پھر اس کووہ سب سے پہلے سی ایم ایچ لیکر گئے، سی ایم ایچ میں رش تھا،وہاں سے سروسز ہسپتال لے گئے۔

جہانزیب نوازکا کہنا تھا کہ ہسپتال پہنچے تو ڈاکٹر نے کہا کہ اس کی موت ہوچکی ہے ۔ ہم وہاں سے گھر واپس آگئے۔ جہانزیب نے کہا صبح ٹی وی پر دیکھا تو حیران ہوگیا اور اپنے باس راجا شکیل زمان جو پی ٹی آئی کے نائب صدر ہیں ان کو واقعہ کی تفصیل بتائی ۔

جہانزیب نواز کا کہنا ہے کہ راجا شکیل نے اس کی ڈاکٹر یاسمین راشد سے ملاقات کرائی۔ پھر مجھےعمران خان کے پاس لیکرگئے اور خان صاحب کو واقعہ کی تفصیل بتائی، خان صاحب نے شاباش دی اور ہم وہاں سے واپس آگئے۔

جہانزیب نواز کے دوست عمر فرید کا کہناہے کہ وہ جہانزیب نواز کیساتھ لنکر کالونی سے مال روڈ کی طرف نکلے توان کی گاڑی سے ظل شاہ کی ٹکرہوئی کیونکہ وہ سڑک کے درمیان میں چل رہا تھا۔

پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی کے دو کارکنوں کا بیان بھی سامنےآیا ہےکہ ظل شاہ پولیس وین میں موجودتھا اور فورٹریس سٹیدیم کے اطراف جاتے ہوئے وہ گاڑی سے اترگئے تھے جس میں ظل شاہ بھی شامل تھا۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ جس گاڑی سے ظل شاہ کی ٹکرہوئی۔ انہوں نےاسےبچانے کی مکمل کوشش کی لیکن اب ان پر گرفتاری ڈال دی گئی ہےاورجلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔