’’حکومت پنجاب نے ہوم آئیسولیشن کیلئے قواعد و ضوابط جاری کردئیے‘‘

’’حکومت پنجاب نے ہوم آئیسولیشن کیلئے قواعد و ضوابط جاری کردئیے‘‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: وزیر اطلاعات پنجاب  فیاض الحسن چوہان  نے کہا ہے کہ ہوم آئیسولیشن کیلئے خصوصی ہوم آئیسولیشن کمیٹی بنے گی، متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر ہوم آئیسولیشن کمیٹی کے اراکین کو نا مزد کرے گا،ضلعی ہوم آئیسولیشن کمیٹی کی سربراہی اسسٹنٹ کمشنر کرے گا۔

وزیر اطلاعات پنجاب  فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ ہوم آئیسولیشن کیلئے خصوصی ہوم آئیسولیشن کمیٹی بنے گی، متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر ہوم آئیسولیشن کمیٹی کے اراکین کو نا مزد کرے گا،ضلعی ہوم آئیسولیشن کمیٹی کی سربراہی اسسٹنٹ کمشنر کرے گا،کمیٹی میں محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے اہلکار شامل ہوں گے۔

وزیر اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ شہری اور دیہی یونین کونسل کی سطح پر سب کمیٹیاں بھی تشکیل دی جائیں گی، کمیٹی ہوم آئیسولیشن کیلئے گھروں کے سائز اور اہلخانہ کی تعداد کی جانچ کے بعد اجازت دے گی، جس مریض میں کورونا کی ہلکی علامات ہوں گی وہی ہوم قرنطینہ کا اہل ہوگا۔

فیاض الحسن چوہان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث اگر مریض کی حالت خراب ہو تو اسے ہوم قرنطینہ کی اجازت نہیں ہوگی، کورونا مریض،دیگر اہلخانہ کی تعلیم، ہوم آئیسولیشن کی بنیادی ضروریات کے بارے علم کو بھی پرکھا جائے گا، ہوم آئیسولیشن میں مریض روزانہ اپنی صحت کے متعلق اپڈیٹس محکمہ صحت کو بھجوانے کا پابند ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی ہدایت کے مطابق مریض طے کردہ طریقہ کار کے تحت اپنے ٹیسٹ بھی کرواتا رہے گا، کورونامریض کو ہوم آئیسولیشن کے دوران ہر دس دن بعد اپنا ٹیسٹ کروانا ہوگا، دو بار ٹیسٹ رپورٹ منفی آنے پر مریض ہوم آئیسولیشن ختم کرسکے گا
دو بار منفی ٹیسٹ کرانے میں درمیانی مدت چوبیس گھنٹے ہونی چاہیے، اگر دوسری بار بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آئے تو دوبارہ ٹیسٹ اگلے پانچ دن بعد کروانا ہوگا۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کیلئے محکمہ صحت کا عملہ گھر سے سیمپل لے گا، مریض کو حکومت سے منظور شدہ پرائیویٹ لیبارٹری سے بھی ٹیسٹ کرانے کی اجازت ہوگی، جن علاقوں میں ٹیسٹنگ سہولت میسر نہیں وہاں مریض علامات ختم ہونے کے بعد مزید دو ہفتے کیلئے خود کو آئیسولیٹ رکھے گا، سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری صحت نے ایس او پیز کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

Shazia Bashir

Content Writer