سبزیاں،پھل،آٹا،چکن سب مہنگے،انتظامیہ مارکیٹوں سے غائب

سبزیاں،پھل،آٹا،چکن سب مہنگے،انتظامیہ مارکیٹوں سے غائب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

حسن علی :حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، شہر کے کسی بھی علاقے میں سبزیاں اور پھل سرکاری نرخنامے کے مطابق فروخت نہ ہو سکے ،جبکہ مرغی کے گوشت کی قیمت میں 21 روپے کمی تو کر دی گئی لیکن شہر میں مرغی کا گوشت بھی سرکاری نرخنامے کے مطابق فروخت نہ ہو سکا۔آٹا بھی تین روپے کلو مہنگا ہوگیا۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مرغی کے گوشت کی قیمت میں 21 روپےکمی کر کے قیمت 251 روپے فی کلو تو مقرر کر دی گئی لیکن ضلعی انتظامیہ کے مقرر کردہ نرخوں پر شہر میں مرغی کا گوشت فروخت نہ ہو سکا۔شہریوں کاکہناہےکہ حکومت کی جانب سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور اپنے جاری کردہ سرکاری نرخنامے کے مطابق سبزیوں، پھلوں اور مرغی کے گوشت کی فروخت کے صرف اور صرف دعوے کئے جا رہے ہیں جبکہ عملی طور پر قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی اقدامات نظر نہیں آتے۔


شہریوں کا کہنا ہے کہ آٹا ہو یا چینی، سبزیاں ہوں یا پھل یا پھر مرغی سب کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور حکومت قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی بجائے صرف اور صرف دعوے کر رہی ہے۔

دوسری جانب آٹا چکی مالکان نے آٹے کی قیمت 3 روپے فی کلوبڑھا دی جس کے بعد کھلے چکی آٹے کی نئی قیمت 65 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔گندم کے  سیزن کے باجود اس سال آٹے کی قیمتوں میں اضافہ حیران کن ہے، اس سے پہلے فلور ملز مالکان نے آٹے کا 20 کلو کا تھیلہ 100 روپے مہنگا کیا اور  اب چکی مالکان نے گندم مہنگی ہونے پر کھلے آٹے پر 3 روپے قیمت بڑھا دی ہے۔

چکی مالکان کا کہنا ہے کہ 2 ہزار روپے من گندم لے کر روٹی سستی نہیں بیچ سکتے۔دوسری طرف صارفین نے شکوہ کیا نئی فصل آنے پر آٹا مہنگا ہونا تشویش ناک ہے۔ محکمہ خوراک حکام اور ضلعی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ قیمتوں میں اضافہ یکطرفہ ہے اس پر چکی مالکان کے خلاف کارروائی ہو گی۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ  آٹے کے نرخ بڑھائے ہیں اور نہ بڑھنے دیں گی۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer