ویب ڈیسک : گھروں سے نکالے جانے والے ضعیف والدین کو تحفظ کون دے گا ۔والدین کو تحفظ دینے والا آرڈیننس 3 ماہ سے غیر فعال۔ نافرمان اولادوں کیجانب سے گھروں سے بے دخل کیے جانے والے والدین رلنے لگے ، آرڈیننس غیر فعال ہونے کے باعث ڈی سی آفس کے پاس نافرمان اولادوں کیخلاف کاروائی کا اختیار ہی نہیں۔
والدین تحفظ آرڈیننس 3 ماہ سے غیر فعال ہونے کے باعث گھروں سے بے دخل بوڑھے والدین رلنے لگے ڈی سی آفس بھی پیرنٹس پروٹیکشن آرڈیننس غیر فعال ہونے کے باعث بے بس ہوگیا ڈی سی لاہور محمد عمر شیر چھٹہ بھی اولادوں کیجانب سے گھروں سے بے دخل کیے جانے والے والدین کی مدد کرنے سے قاصر ہیں ۔بوڑھے والدین ڈی سی آفس کے چکر لگا لگا کر خوار ہونے لگے ۔
پیرنٹس پروٹیکشن آرڈیننس ستمبر سے غیر فعال ہے مگر صدر مملکت کی جانب سے اس آرڈیننس کا نہ تو دوبارہ اطلاق کیا جاسکا اور نہ ہی اسمبلی میں اس پر قانون بن سکا۔بوڑھے، ضعیف والدین نے حکومت سے گزارش کی ہے کہ پیرنٹس پروٹیکشن آرڈیننس کو دوبارہ نفاذ کیا جائے اور اس پر مستقل قانون سازی کو یقینی بنایا جائے تاکہ بوڑھے ضعیف والدین کو اولاد گھروں سے بے دخل نہ کرسکے۔