وائٹ پیپر سے تمہاری نااہلی، چوری اور آئین شکنی سفید نہیں ہو گی, مریم اورنگزیب

وائٹ پیپر سے تمہاری نااہلی، چوری اور آئین شکنی سفید نہیں ہو گی, مریم اورنگزیب
کیپشن: Maryam Aurangzeb, File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

‎ویب ڈیسک: وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وائٹ پیپر ، پیلا پیپر یا لال پیپر سے تمہاری نالائقی، نااہلی، چوری اور آئین شکنی سفید نہیں ہو گی۔ 

تفصیلات کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ ‎ہم نے تمہاری لائی معاشی تباہی اور بربادی سے قوم کو بچایا۔ ‎چار سال ملکی معیشت تباہ ، نوجوان بے روزگار، ملک غریب اور مہنگا کرنے والا ایک سال کی کارکردگی پہ سوال پوچھ رہا ہے۔‎پاکستان کو دیوالیہ کی نہج پہ پہنچانے والا دیوالیہ سے بچانے والوں پہ وائٹ پیپر چھاپ رہا ہے۔ 

وزیراطلاعات نے کہا کہ بہت دھیان سے پڑھا بہت ڈھونڈا لیکن وائٹ پیپر میں بجلی کا گردشی قرضہ 1100  ارب سے 2400 ارب کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ وائٹ پیپر میں گیس کا گردشی قرضہ صفر سے 1400 ارب کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ وائٹ پیپر میں آٹا 35 روپے سے 100 روپے اور چینی 52 روپے سے 120 روپے کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ بجلی فی یونٹ 11 سے 25 روپے اور گیس 600 سے 1400 روپے کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ ‎وائٹ پیپر میں ملک پر صرف چار سال میں قرض 44 ہزار ارب کرنے کا ذکر نہیں ہے۔‎ سال میں 20 ہزار ارب کا تاریخی قرض لینے کا ذکر نہیں ہے۔

‎مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے ایک سال میں تمہارے لئے قرض کے 11 ارب ڈالر واپس کئے۔چار سال میں پاکستان کی تاریخ کے چار بد ترین بجٹ خساروں کا ذکر نہیں ہے۔ چار سال میں ہر ملک دوست کو ناراض کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ ‎چار سال میں دو کروڑ لوگ غربت کے جہنم میں پھینکنے اور ، 60 لاکھ بے روزگار کرنے کا ذکر نہیں ہے۔

 ‎وزیراطلاعات نے کہا کہ چارسال میں پاکستان کو دنیا کا تیسرا مہنگا ترین ملک بنانے والے کو وائٹ پیپر جاری کرتے شرم آنی چاہیے۔‎چار سال میں ایک بھی یونٹ نئی بجلی اور گیس کا اضافہ نہ کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ ‎چار سال میں ملک کو پھر سے دہشت  گردی کی نظر کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ ‎وائٹ پیپر میں فرح گوگی اور پنکی پیرنی کی لوٹ مار کا کوئی ذکر نہیں ہے۔  

‎مریم اورنگزیب نے کہا کہ پیپر میں خانہ کعبہ کے عکس والی گھڑی، پانچ قیراط کے ہیرے اور انگوٹھیوں کی تصاویر بھی شائع کرنی تھیں۔‎ پیپر میں آئی ایم ایف سے خود معاہدہ کرنےاور پھر اس کے ڈیفالٹ کا ذکر نہیں ہے۔‎چار سال مہنگائی 4 فیصد سے 25 فیصد کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ ‎ترقی کی شرح 6.2 فیصد سےمنفی 0.4 پر پہنچانے کا ذکر نہیں ہے۔ ‎پیپر میں کورونا کے 1200 ارب روپے کی چوری کا ذکر نہیں ہے۔ ‎فارن فنڈنگ ، گھڑی چور ، ٹرین کے والد کا ذکر نہیں ہے۔‎وائٹ پیپر میں  صحافیوں کو گولیاں مارنے، پسلیاں توڑنے کا بھی ذکر نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز سے میڈیا کے لئے”  پریڈیٹرز” کا خطاب لینے کا ذکر نہیں ہے۔وائٹ پیپر میں عوام کا190 ملین پاؤںڈ کے ڈاکے کا ذکر نہیں ہے۔

Bilal Arshad

Content Writer