شہباز شریف اور انوار الحق کاکڑ کےفلسطین کی آزاد ریاست کے حق میں بیانات

Pakistan and Palestine, Prime Minister Anwaar ul Haq Kakar, Ex Prime minister Shahbaz Sharif, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینیوں کی آزاد ریاست کا قیام  مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے ناگزیر ہے۔

اسرائیل پر حماس کے حملوں اور اسرائیل کے جواباً غزہ پر فضائی حملوں کے ردعمل میں پہلے پاکستان کے دفترِ خارجہ نے بیان دیا اور مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کیلئے 1967 کی جنگ سے پہلے کے فلسطینی علاقوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو ناگزیر قرار دیا۔ اس کے بعد  نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تشدد سے دل شکستہ ہیں، حالیہ واقعات مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن دو ریاستی حل میں موجود ہے، 1967 سے پہلے والے بارڈرز کے تحت قابل عمل، خودمختار ریاست فلسطین ہونی چاہیے، فلسطین کی ایسی ریاست ہو جس کا دل القدس الشریف ہو۔

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اسرائیل اوور فلسطینیوں کی حالیہ جنگ کے تناظر میں زیادہ سخت بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کا خاتمہ، فلسطینی سرزمین پر آباد کاری کی توسیع، اور معصوم فلسطینیوں کے خلاف ظلم خطے میں امن، انصاف اور خوشحالی کی کلید ہیں۔

شہباز شریف نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا، "میں آج کے واقعات سے حیران نہیں ہوں۔ جب اسرائیل فلسطینیوں کو ان کے حق خودارادیت اور ریاست کے جائز حق سے محروم کر رہا ہے تو اس کے علاوہ اور کیا توقع کی جا سکتی ہے؟ روزانہ اشتعال انگیزیوں، قابض افواج اور آباد کاروں کے حملوں اور مسجد اقصیٰ اور عیسائیت اور اسلام کے دیگر مقدس مقامات پر چھاپوں کے بعد اور کیا ہے؟"

شہباز شریف نے مزید لکھا،"دنیا کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ  فلسطینی سرزمین پر قبضے کو ختم کرنا، مشرقی یروشلم کے ساتھ فلسطینی ریاست کو اس کا دارالحکومت تسلیم کرنا، اور فلسطینیوں کے آزادی اور خودمختاری کے حق کو برقرار رکھناپائیدار امن کی ضرورت ہیں۔"