ویب ڈیسک: امریکہ نے ڈرون حملوں کی پالیسی میں تبدیلی کر دی، وائٹ ہاؤس نے انسداد دہشت گردی کے ڈرون حملوں سے متعلق قوانین کو سخت کر دیا.
امریکی میڈیا کے مطابق کسی دہشتگرد کو نشانہ بنانے کیلئے امریکی صدر کی منظوری درکار ہوگی، سابق امریکی صدر ٹرمپ دور میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے اختیارات نچلی سطی پر متنقل کر دئیے گئے تھے۔
صدر جو بائیڈن نے طویل انتظار کے بعد خفیہ پالیسی پر دستخط کیے ہیں جس میں سی آئی اے اور پینٹاگون کے لیے روایتی جنگی علاقوں سے باہر کیے جانے والے مہلک ڈرون حملوں اور کمانڈو چھاپوں کے لیے قوانین کو سخت کیا گیا ہے۔
امریکہ کی طرف سے صرف عراق اور شام کو روایتی جنگی علاقوں کے طور پر سمجھا جاتا ہے – نئی پالیسی میں صومالیہ، یمن اور اب، افغانستان جیسے ممالک آئیں گے جہاں امریکہ دہشت گردی کے خلاف حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔