پناہ گاہوں کے اندر منشیات کا استعمال

پناہ گاہ لاہور
کیپشن: شیلٹر ہوم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے: شہر میں قائم پناہ گاہوں سے متعلق ایک اور سروے رپورٹ تیار، حکومتی ادارہ مانیٹرنگ اینڈ ایولوایش نے سروے رپورٹ حکومت کو پیش کردی۔ رپورٹ میں پناہ گاہوں کےاندر ڈرگز کا استعمال جبکہ ایکسپائر ادویات کی موجودگی کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔

پناہ گاہوں میں سہولیات سے متعلق کیے گئے سروے میں حکومتی ادارہ مانیٹرنگ اینڈ ایولوایش نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ پناہ گاہوں میں ڈرگز بھی لائی جارہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نے سروے میں 9.6 فیصد لوگوں نے پناہ گاہوں کے اندر ڈرگز لے جانے کی نشاہدہی کی۔ رپورٹ میں پناہ گاہوں میں قائم ڈسپنسریز میں ایکسپائر ادویات کی موجودگی کا بھی کا انکشاف کیا گیا ہے۔ سبزی منڈی کے قریب پناہ گاہ میں آگ بجھانے والے آلات بھی ایکسپائر ہوچکے ہیں۔

 سبزی منڈی پناہ گاہ میں لوگوں کے لیے واٹر کولر بھی فنکشنل نہیں ہے۔ رپورٹ میں پناہ گاہوں میں مقیم لوگوں سے متعلق بھی سروے کیا گیا جس میں زیادہ تر رکشہ ڈارئیور قیام کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پناہ گاہوں میں آنے والے افراد کھانے کی سروس سے مطمئن ہیں جبکہ پناہ گاہوں میں صفائی اور عملہ کے رویے سے بھی لوگ مطمئن ہیں۔

دوسری جانب محکمہ سوشل ویلفیئر کے حکام کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں ایکسپائر ادویات کی نشاہدہی کے بعد ایکسپائر ادویات اور آگ بجھانے والے تبدیل کردئیے گئے ہیں اور پناہ گاہ کے اندر ڈرگز اشیا لانے کی ہرگز اجازت نہیں ہے۔