بھارتی کمپنیوں کی ادویات کے خلاف عالمی ادارہ صحت کی پچھلے دس ماہ میں پانچویں وارننگ

Cough syrup,manufactured,by India,W,H,O warning,City42
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کے ادارے ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ زہریلے مواد کے استعمال کے نتیجے میں ''صحت کے سنگین مسائل یا موت" ہوسکتی ہے۔ بھارتی کمپنیوں کی ادویات کے خلاف عالمی ادارہ صحت کی پچھلے دس ماہ میں یہ پانچویں وارننگ ہے۔

 یادرہے بھارت میں تیار کردہ 'کولڈ آؤٹ' نامی کف سیرپ (کھانسی کی شربت)کے بارے میں عالمی الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ دوا عراق میں فروخت ہو رہی ہے اور اس میں زہریلے مادے پائے گئے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او نے عالمی تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا، "یہ پروڈکٹ غیر معیاری اور غیر محفوظ ہے۔ اس کا استعمال، بالخصوص بچوں کو شدید نقصانات پہنچانے یا موت کا سبب بن سکتا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق ا س کف سیرپ کو فورٹس (انڈیا) لیباریٹریز فار ڈابی لائف فارما نامی کمپنی نے تیار کیا ہے۔ اس میں قابل قبول حد سے زیادہ آلودگی پائی گئی ہے۔

تاہم کمپنی کے نائب صدر بالاسریندرن نے گزشتہ ماہ بلوم برگ کو بتایا تھا کہ دوا کی تیاری کے لیے ایک دوسری کمپنی کو ڈیلی کانٹریکٹ دیا گیا تھا اور جب انہوں نے کف سیرپ کا جائزہ لیا تو ان کی کمپنی کو اس نمونے میں کوئی زہریلا مواد نہیں ملا۔

عراقی مارکیٹ میں فروخت ہونے والی اس بھارتی کف سیرپ میں 0.25 فیصد ڈائیتھیلین گلائکول اور 2.1 فیصد ایتھلین گلائکول پایا گیا۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ان دونوں کیمیاوی مادوں کی قابل قبول حفاظتی حد 0.10 فیصد ہے۔ 

کف سیرپ کے "زہریلے اثرات" پیٹ میں درد، قے، اسہال، پیشاب میں رکاوٹ، سرد رد، دماغی حالت میں تبدیلی اور گردے میں شدید نقصانات کی صورت میں سامنے آ سکتے ہیں، جو موت کا سبب بن سکتا ہے۔"

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں الگ الگ ٹیسٹ میں ان دواؤں کے ناکام ہونے کے بعد اب ان مصنوعات کو مارکیٹ سے ضبط کیا جا رہا ہے۔

یڈن فارماسیوٹیکلز کے تیار کردہ کف سیرپ کو گزشتہ سال گیمبیا اور ازبکستان میں کم از کم 89 بچوں کی ہلاکت کا سبب قرار دیا گیا تھا۔