پی ایچ اے میں قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑائے جانے کا انکشاف

پی ایچ اے میں قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑائے جانے کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(درنایاب) پی ایچ اے میں ٹھیکیداروں کو نوازنے، بروقت ریکوری نہ کرنے اور کنٹریکٹس میں بے قاعدگیوں سے ادارے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا، محکمانہ امور میں بے ضابطگیوں کے متعلق آڈٹ رپورٹ تیار، آڈٹ پیروں میں ریکوری کی سفارشات کردی گئیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق انشورنس رسک کوریج پر 3 کروڑ 42 لاکھ روپے کی ناجائز فیور دی گئی ہے،پی ایچ اے نے گورنمنٹ سے منظور شدہ فارمیٹ پر اکائونٹ مینٹینس نہ کی، پیرا کے مطابق دوہزار پندرہ،سولہ،سترہ میں اکائونٹ قوانین میں بے قاعدگی کو سامنے لایا گیا ہے،آڈٹ پیرا کے مطابق دوہزار اٹھارہ سے اب تک طریقہ کار کو قوانین کے مطابق کرنے پر رپورٹ تک مرتب نہ کی گئی،اس دورانیے کے ڈائریکٹر فنانس کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ڈائریکٹر انجینئرنگ پی ایچ اے نے ریٹ کا تقابلی جائزہ نہ کر کےادارے کو 7 کروڑ 46 لاکھ روپےکا نقصان پہنچایا،ڈائریکٹرانجینئرنگ اور ڈائریکٹر ایم او نے کنٹریکٹر کو زائد ادائیگی کرکے بھی ادارے کو نقصان پہنچایا،آڈٹ پیرا میں نقصان کی مد میں ایک کروڑ چالیس لاکھ روپے وصولی کی سفارش کی گئی ہے، پی ایچ اے انجینئرنگ نے ناقص جمع تفریق کرکے زائد ادائیگیاں کیں،ایم بی میں کیلکولیشن درست انداز میں نہ کی گئی،جس سے ادارے کو70لاکھ روپےکا نقصان پہنچا۔

پی ایچ اے میں ایچ آر کنسلٹنٹس سے پنجاب سیلز ٹیکس کی کٹوتی نہ کرکے30لاکھ کا نقصان پہنچایاگیا،جمپنگ کاسلز گلشن اقبال پارک میں بھی ٹھیکوں کی بے ضابطگیوں کاانکشاف کیاگیاہے،پیرا کے مطابق دو سال کے لئے ٹھیکے پر دیا گیا جمپنگ کاسل چار سال تک چلتا رہا،واضح رہے پی ایچ اے اب تک2016، سترہ، اٹھارہ تک کے آڈٹ پیرازکاجواب دینے اور سفارشات پر عمل کرنےمیں ناکام رہا،ان پرسختی سےعمل کرانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔