چینی رپورٹ پر دو اہم وزرا لڑ پڑے

چینی رپورٹ پر دو اہم وزرا لڑ پڑے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: وفاقی کابینہ اجلاس میں چینی رپورٹ پرمرادسعید اوراسدعمرمیں تلخ کلامی ہوگئی۔  بات بڑھنےپروزیراعظم عمران خان کومداخلت کرنا پڑگئی۔  دونوں وزراء کومزیدبحث سےروک دیا۔
  چینی رپورٹ پردواہم وزراآمنےسامنےآگئے۔  ذرائع کےمطابق مرادسعیدکی اسدعمرسےتلخ کلامی ہوگئی۔ ذرائع کےمطابق مرادسعیدنےکابینہ اجلاس میں اسدعمرسےکہاکہ بطورچئیرمین ای سی سی چینی ایکسپورٹ کرنےکی اجازت آپ نےدی، ذمہ داری لیں۔۔ ذرائع کےمطابق مرادسعیدنےالزام لگایاکہ اکتوبراوردسمبر2018میں11لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کرنےکی اجازت اسدعمرنےدی۔ سبسڈی نہ دینےکافیصلہ بھی اسدعمرکاتھا. مرادسعیدنےکہامیڈیااورعوام وفاقی کابینہ اوروزیراعظم کوذمہ دارٹھہرارہےہیں۔
ذرائع کےمطابق اسدعمرنےکہا، مرادسعیدای سی سی سےمنظوری میں نےاکیلےنہیں دی، اس فیصلےمیں آپ سمیت دیگرممبران شامل ہیں۔  ای سی سی نےشوگرایڈوائزری بورڈکی سفارش پریہ منظوری دی تھی۔ کسی ایک شخص پراس منظوری کاالزام نہیں لگاسکتے۔ بات بڑھنےپروزیراعظم عمران خان کومداخلت کرناپڑگئی۔  دونوں وزراء کومزیدبحث سےروک دیا۔
چینی رپورٹ پرہونیوالےفرانزک آڈٹ میں دلچسپ موڑآگیا۔ ذرائع کے70فیصدچینی افغانستان کوایکسپورٹ ہونےکاانکشاف ہوا ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ پتہ کروایاجائےکیاواقعی70 فیصدچینی طورخم کےذریعےافغانستان ایکسپورٹ ہوئی؟ کسٹم کےجعلی کاغذات بناکرحکومت کودھوکاتونہیں دیاجارہا؟ وزیراعظم نےدواہم وزراءکومعاملےکی تحقیقات کاٹاسک سونپ دیا۔

چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ:

ایف آئی اے انکوائری رپورٹ کے مطابق پاکستان میں چینی کی قلت اورقیمتوں میں اضافےسےمتعلق بااثرنامورسیاسی شخصیات ملو‌ث نکلیں۔ چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ جہانگیرترین کےجےڈبلیو ڈی گروپ نے اٹھایا اور56کروڑکی سبسڈی حاصل کی۔ دوسرےنمبرپرخسروبختیارکےبھائی کی شوگرملزنے45 کروڑجبکہ تیسرےنمبرپرآل میوز گروپ نے40کروڑکی سبسڈی لی.

رپورٹ کےمطابق پانچ سال میں دی جانےوالی سبسڈی میں جےڈبلیوڈی نے3ارب،ہنزہ گروپ نے2.8 ارب، فاطمہ گروپ نے2.3ارب کی سبسڈی لی۔شریف گروپ نے5 سال میں نے1.4اوراومنی گروپ نے90کروڑ کی سبسڈی لی. 

مزید خبریں:لاہور میں کورونا کے اثرات محدود ہونے کا انکشاف
رپورٹ میں چینی کی برآمدکافیصلہ غلط قراردیتےہوئےکہاگیاکہ چینی برآمدسےقیمتوں میں اضافہ ‏ہوا۔ چینی برآمدکرنےوالوں نےسبسڈی کی رقم بھی وصول کی اورقیمت ‏بڑھنےکابھی فائدہ اٹھایا۔ چینی کی قیمتوں میں کمی اوراضافے میں سٹہ مافیا ‏بھی ملوث ہےجن کیخلاف آئی بی اوراسپیشل برانچ کو کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق شوگرایڈوائزری بورڈوقت پرفیصلےکرنےمیں ناکام رہا،دسمبر 2018 سے جون 2019 تک چینی کی قیمت میں16روپےفی کلو‏اضافہ ہوا۔اس عرصےکےدوران کوئی نیاٹیکس نہیں لگایا گیا۔