ویب ڈیسک: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق سفارت کار شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 14 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت چھ ملزمان کو جمعرات کی صبح ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ مختصر سماعت کے بعد عدالت نے ملزمان کی موجودگی میں فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی۔
جمعرات کو ہونے والی سماعت کے موقع پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے عدالت سے معافی طلب کرتے ہوئے کہا کہ وہ روسٹرم پر آ کر بات کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم فاضل جج نے ان کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی آپ کی ضرورت نہیں ہے، ٹرائل میں آپ کو بھی سُنیں گے۔‘ اس کے بعد عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ملزمان کو واپس بخشی خانے لے جائے۔
سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کی ڈیجیٹل ثبوت کی کاپی مہیا کرنے سے متعلق درخواست بھی خارج کر دی۔