پاکستانی نژاد برطانوی خاتون یمن میں برطانیہ کی سفیرمقرر

Change of His Majesty’s Ambassador to Yemen: Abda Sharif, City42
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: برطانیہ پاکستانی مسلم نژاد خاتون ماہر قانون اور سفارتکار عبدہ شریف اوبی  کو یمن میں سفیر بنا کر بھیج رہاہے۔

خانہ جنگی سے بری طرح متاثر یمن میں پہلے سینئیر  سفارتکار رچرڈ اوپین ہائیم سفیر کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔عبدہ شریف اوبی صنعا میں اپنی خدمات کا آٖغازستمبر سے شروع کریں گی۔

خاتون سفارت کار  عبدہ شریف اوبی نے 20 برس پہلے برطانوی دفتر خارجہ میں لیگل ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کا آغاز کیا تھا۔ وہ یمن ڈیسک پر کئی عہدوں پر فائز رہی ہیں۔

عبدہ شریف نے بیروت میں برطانیہ کی نائب سفیر اور کونسل آف یورپ میں لندن مشن اور بن غازی لیبیا میں برطانوی دفتر کی سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دی چکی ہیں اور کئی عرب ممالک میں اہم سفارتی خدمات انجام دے چکی ہیں۔

عبدہ شریف اوبی کون ہیں؟
عبدہ شریف لندن میں مقیم ایک پاکستانی مُسلم تارک وطن گھرانے میں پیدا ہونئیں۔ انہوں  نے 2001 میں ایک پرائیویٹ آفس میں وکیل کی حیثیت سے لیگل کیریئر کا آغاز کیا، 2003 میں انہوں نے برطانوی دفتر خارجہ میں لیگل ڈائریکٹر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی تھی۔

ابتدائی 3 برسوں میں عبدہ شریف نے قانونی سفارتکاری کی مہارت حاصل کی اور 2006 میں انہیں بغداد میں برطانوی سفارت خانے میں قانونی مشیر اور محکمہ انصاف اور انسانی حقوق کی سربراہ مقررکیا گیا، وہ دو سال تک اس عہدے پر فائز رہیں۔

 2012 میں عبدہ کو بیروت میں نائب سفیر کبنا کر بھیجا گیا، وہ 2016 تک اس عہدہ پر رہیں۔

اس سال وہ برطانوی دفتر خارجہ میںلیگل سٹریٹیجی کے شعبہ کی ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات ہونے کےلیے لندن واپس آئیں۔

وہ صرف ایک سال تک اس عہدے پر رہیں، پھر کیبنٹ آفس کی ڈپٹی ڈائریکٹر مقرر ہوئیں، اس عہدہ پر وہ 2019 تک برقرار رہیں۔

 2019 سے لیکر 2022 تک وہ برٹش فارن آفس کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ڈائریکٹوریٹ کے عراق اور عرب کی سربراہ کے طور پر کام کرتی رہیں۔ اب انہیں یمن میں برطانیہ کی سفیر مقرر کردیا گیا ہے۔ یہ تقرر ان کی عرب ممالک میں خدمات کے ضمن میں مہارت کا غیر رسمی اعتراف ہے۔