سٹی42:عوام کے لیے شائد پاکستانی ہونا اب جرم بن چکا ہے، اور اس جرم کی سزا انہیں مسلسل ہر روز دی جار ہی ہے۔ مہنگائی کی بلند ترین شرح کے باوجود بھی ہر دوسرے دن حکومتی اداروں کی جانب سے کبھی بجلی تو کبھی گیس کے ٹیرف میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
حالات یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ اب ہفتے میں دو دو بار بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔نیپرا نے جمعرات کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے ایک ماہ کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 12 پیسے کا اضافہ کردیا ۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نومبر کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا جو صارفین سے جنوری کے بلوں میں وصول کیا جائے گا۔ نیپرا اتھارٹی نے قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
حالیہ اضافے میں فیول پرائس اور بقایا جات کی مد میں وصولیاں شامل ہیں۔ سی پی پی اے نے فیول پرائس کی مد میں 4 روپے 66 پیسے کا اضافہ مانگا تھا جس پر نیپرا اتھارٹی نے فیصلہ سنایا۔ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔جبکہ (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں ایک ہفتے کے اندر دوسری مرتبہ اضافے کی منظوری بھی دی ہے۔
اس بار ریگولیٹر نے کراچی میں قائم پاور یوٹیلٹی کی درخواست پر 2.87 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی ہے جو جنوری سے مارچ 2023 تک سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کا حصہ ہے۔ دوسرا موقع ہے جب نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا ہے، پہلی مرتبہ وفاقی حکومت کی درخواست پر کیا گیا تھا29 دسمبر کو نیپرا نے جنوری تا مارچ 2023 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے لیے 1 روپے 25 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی۔
بجلی ٹیرف میں ان تبدیلیوں کا عوام پر مجموعی اثر 4.12 روپے فی یونٹ پڑے گا جس کا کراچی کے صارفین پر خاطر خواہ اثر پڑنے کا امکان ہے۔