بلوچستان میں شر پسندوں کے حملے بڑھ گئے، وفاق پرستوں کی انتخابی مہم بھی تیز ہو گئی

Balochistan politics, Terrorist attacks in Turbat, Panjgur, Tump and Kharan, City42, Pakistan Peoples Party, National Party, Balochistan National Party,
سورس: X (twitter)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عیسیٰ ترین: بلوچستان میں اتوار کے روز بھی الیکشن 2024 کی انتخابی مہم میں مصروف وفاق پرست سیاستدان   بم کے حملوں کا نشانہ بنے رہے لیکن صوبہ کے طول و عرض میں انتخابی مہم ان حملوں کے باوجود  جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے۔  اتوار کے روز جہاں شر پسندوں کے بم حملے بڑھ گئے وہیں وفاق پرست سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی انتخابی مہم بھی مزید تیز ہو گئی۔

پنجگور میں بی این پی امیدوار کے گھر پر حملہ

اتوار کے روز جن سیاستدانوں کو بم حملوں کا نشانہ بنایا گیا ان میں پنجگور میں  نیشنل پارٹی کے  بلوچستان اسمبلی کے امیدوار حاجی اسلام کبھی شامل تھے۔ حاجی اسلام کے گھر کے قریب دھماکہ  ہوا جس کے متعلق پولیس نے تصدیق کی کہ یہ دستی بم کا حملہ تھا۔  پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس بم دھماکے کے باعث کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا ، پولیس ذرائع

تربت اور تمپ میں پیپلز پارٹی کے دو  رہنماؤں کے گھروں پر حملے 

تربت شہر میں پاکستان  پیپلز پارٹی کے رہنما برکت بلوچ کے گھر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔ فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ پیپلز پارٹی کے رہنما برکت بلوچ نے اس حملے پر ردعمل میں کہا کہ دہشتگرد ہم سے خوفزدہ ہیں اور بچگانہ حرکتیں کر کے ہمیں خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں۔ہم دہشتگردوں سے خوفزدہ ہوتے تو  انتخابی مہم نہ چلاتے، دہشتگردوں کے خوف کی وجہ یہ ہے کہ اب انہیں یقین ہے کہ 8 فروری کو عوام کی پاکستان کے عام انتخابات میں بھرپور شرکت ان کی تنہائی اور بے چارگی میں مزید اضافہ کرے گی۔

تربت کے شہر تمپ میں پاکستان  پیپلز پارٹی کے بلوچستان اسمبلی کی نشست کیلئے  امیدوار میر آغا رند  کے گھر  پر دستی بم سے حملہ  کیا گیا تاہم اس دستی بم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

خاران میں چنگیز ساسولی کے دفتر  کے قریب بم حملہ

 خاران  شہر میں قومی اسمبلی کے امیدوار  سردار چنگیز خان ساسولی کے انتخابی دفتر کے قریب دھماکہ ہوا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ دھماکہ کے وقت سردار چنگیز خان ساسولی کا انتخابی  دفتر  اتفاقاً بند ہونے کے باعث  کوئی نقصان نہیں ہوا۔

خاران دھماکہ اپڈیٹ 

بعد ازاں موصول ہونے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی   کی نشست کیلئے امیدوار سردار چنگیز ساسولی کے دفتر کے قریب  دو دھماکے ہوئے۔ دوسرے دھماکے میں ایک شخص زخمی ہوا  جسے معمولی زخم آئے۔ مقامی ہسپتال میں مرہم پٹی کے بعد انہین گھر بھیج دیا گیا۔ 

نوشکی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے قریب دھماکہ

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے قریب دھماکہ ہوا ہے۔ 

پولیس نے بتایا کہ یہ دھماکہ الیکشن کمیشن کے دفتر کے گیٹ کےساتھ والے خالی پلاٹ میں ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ دھماکے کے بعد آس پاس خوف و ہراس پھیل گیا۔ ایس پی نوشکی اللہ بخش بلوچ کا نے بتایا کہ کسی شر پسند نے دھماکہ خیز مواد کچرے کی پلاسٹک میں رکھ دیا تھا۔

تربت میں بہت سے عمائدین کی پیپلز پارٹی میں شمولیت

تربت  میں شاہی تمپ، جوسک اور کلاتک سے بڑی تعداد میں علاقائی معتبرین و معززین پلوچستان نیشنل پارٹی مینگل، نیشنل پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی سے مستعفی ہوکر پاکستان پیپلز پارٹی کے آئین و منشور، مرکزی قائدین اور سینئر رہنما حاجی ملک شاہ گورگیج کی قیادت پہ عتماد کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ شاہی تمپ، جوسک اور کلاتک سے پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والوں میں معززین حاجی عبدالغنی، ماسٹر جمعہ، واجہ ملا انور، عبدالغفور، غلام حیدر، فقیر محمد، دوستین رحمت، عدنان غنی، قدیراحمد، علی زاہد، عامر بدل، شے عبدالغفور و دیگر سینکڑوں لوگ شامل تھے۔

 معززین نے آئندہ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار برائے قومی اسمبلی حلقہ این اے 259 کیچ/گوادر حاجی ملک شاہ گورگیج، پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 26 نواب بائیان گچکی و دیگر امیدواران کی کامیابی کے لیے بھرپور جدوجہد کا عزم کیا۔ شمولیتی  اجتماع سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 26 نواب بائیان گچکی، صادق تاجر، ضلعی صدر پاکستان پیپلز پارٹی کیچ حاجی قدیراحمد، خلیل الفت و دیگر نے خطاب کیا۔