ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈالر 500 روپے کا ہوجائےگا، نواز شریف کی پیشگوئی

ڈالر 500 روپے کا ہوجائےگا، نواز شریف کی پیشگوئی
سورس: City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ کسی کو حکومت میں لایا جارہا ہے، کسی کو پھانسی گھاٹ پر لٹکایا جارہا ہے، کسی کو عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے، آمروں اور ڈکٹیٹروں کو گلے لگایا جاتا ہے،  ایک منتخب وزیراعظم کو نکال باہر کیا گیا، مجھے گارڈ فادر اور سیسلین مافیا کہہ دیا گیا،  ریاست کو مفلوج کرکے ایک لاڈلے کیلئے سب کچھ تباہ وبرباد کیا جارہا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پارلیمنٹ کو بے وقعت کرکے رکھ دیا، حکومت کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے، میں نہیں سمجھتا کہ پاکستان میں حکومتیں اور پارلیمنٹ کس طرح چلا کرے گی؟اس کو اہمیت نہیں دی جارہی، پارلیمنٹ کے قانون کو نہیں مانا جارہا ہے، زندہ رہنا ہے تو پارلیمنٹ کو مزاحمت کرنا ہوگی، کیا دنیا کے کسی ملک میں یہ ہوتا ہے؟ کیا نظریہ ضرورت صرف ڈکٹیٹروں کیلئے ہے؟ کسی وزیراعظم کیلئے بھی اس کو استعمال ہونا چاہیئے، میں عدلیہ کی نہیں ان ججز کی بات کررہا جنہوں نے یہ کردار ادا کیا ہے، یہ تین ججز کا بنچ ان چار ججز کے بنچ کے فیصلے کو نہیں مان رہا، یہ فیصلہ نہیں ون مین شو ہے۔

ن لیگی قائد نے کہا کہ چیف جسٹس کو کیسے اجازت دی جاسکتی ہے کہ وہ وزیراعظم ، وزیردفاع، وزیرداخلہ ، الیکشن کمیشن اور پارلیمنٹ، حکومت بھی بن جائے، کیا اس ریاست کو مفلوج کرکے ایک لاڈلے کیلئے سب کچھ تباہ وبرباد کردیا جائے؟سارے جتن ایک شخص کو لانے کیلئے کررہے ہیں، یہ ایک دردناک صورتحال ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ان تین ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جانا چاہیئے، آج کا فیصلہ انہی کے خلاف چارج شیٹ ہے، یہ آئین کو ری رائٹ کرتے ہیں، اگر کوئی بات کرے تو کہتے غیرآئینی کام کیا ہے، خود پنجاب کے اندر حکومت عمران خان کودینے کیلئے ایم پی ایز کو ووٹ دینے سے روکا ، پھر نااہل بھی کیا ، بتائیں یہ آئین کو ری رائٹ نہیں کیا گیا؟ آپ ہمیں پیغام دیتے ہیں کہ ہم ججز کا تحفظ کریں گے؟ کس کا تحفظ ، مظاہر نقوی جو آہ کے دائیں بیٹھا ہوا ہے، انسان دوستوں سے پہچانا جاتا ہے،ادارہ جب ایک کرپٹ جج کا تحفظ کرے گا تو ادارے کی ساکھ نہیں رہے گی،قوم اس تباہی بربادی کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔

انہوں نے کہا کہ فل کورٹ بنانے میں کیا امرمانع تھا؟ یہ دال میں کالا تھا، فل کورٹ نہ بنا کر بہت بڑی ناانصافی کی ہے، میں نے کہا تھا اس طرح کے فیصلوں سے ڈالر500 کا ہوجائے گا، اس طرح کے فیصلوں کی سزا نوازشریف کو نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کو مل رہی ہے، اس طرح کے فیصلے آئیں گے تو آٹا، چینی، دالیں، گندم، بجلی سمیت ہر چیز مہنگی ہوجائے گی ،سبزیاں بھی 500 روپے کلو فروخت ہوں گی، یہ سزا نوازشریف کو دے رہے لیکن بھگت عوام رہے ہیں.