امریکا دنیا کا مقروض ترین ملک بن گیا

America Loan
کیپشن: America
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: امریکا دنیا کا مقروض ترین ملک، امریکا کی تاریخ میں پہلی بار کل قومی قرض 30 ٹریلین ڈالر سے بڑھ گیا ہے۔ یہ قرض امریکی جی ڈی پی کے ایکسو تیس فیصدکے برابر ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا کے ریکارڈ قرض کے پیچھے فی الحال سب سے بڑی وجہ کورونا وائرس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی وباہے جس نے صورت حال کو بد ترین بنا دیا ہے۔ یو ایس ٹریژری کے مطابق سن دو ہزار انیس کے آخر میں اس وبا کے پھیلنے سےپہلے قومی قرضہ جات، بائیس کھرب سے زیادہ تھے۔ ایک سال بعد یہ پانچ کھرب بڑھ کر ستائیس کھرب کے قریب ہو گئے۔ اس کے بعد سے ملک پر دو کھرب ڈالر کا مزید قرض بڑھ گیا۔

جی ڈی پی کے مقابلے میں قرضے کی شرح، جو کسی بھی ملک کے مقروض ہونے کا پیمانہ ہوتا ہے، اس کے حساب سے امریکا دنیا کے مقروض ترین ملکوں میں سے ایک ہے۔ 
عالمی بینک کے اکتوبر کے اعدادو شمار کے مطابق جی ڈی پی کے مقابلے میں سب سے زیادہ قرض دار ملک جاپان ہے، جس کا قرض ملکی اقتصادی پیداوار کے دو سو ستاون فیصدکے برابر ہے۔ دوسری ترقی پزیر معیشتوں میں یونان کی جی ڈی پی کے مقابل قرضے کی شرح دو سو سات فیصد اور اٹلی کی ایکسو پچپن فیصد ہے۔

ایک سو تینتیس فیصد کی شرح کے ساتھ مجموعی طور پر امریکہ سب سے مقروض ملکوں میں بارہویں نمبر پر ہےجبکہ ترقی یافتہ معیشتوں میں چوتھے نمبر پر ہے۔
حالیہ عشروں میں ڈیمو کریٹس اور ریپبلکن دونوں نے اس سے قطع نظر کہ وہائٹ ہاؤس میں کون بر سر اقتدار تھا، بڑے پیمانے پر ، قرضےلیے جس سے وفاقی قرضہ مسلسل بڑھتا رہا۔