ویب ڈیسک:وفاقی حکومت نے ملک میں قدرتی گیس کی قلت پر قابو پانے کے لئے آزربائیجان سے بھی ایل این جی خریدنے کا فیصلہ کر لیا۔ آزربائیجان سے گیس نسبتاً کم قیمت پر ملنے کی توقع ہے، ہر ماہ 32 لاکھ ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی کا ایک کارگو خریدنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
وفاقی حکومت کے زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے مہنگی ترین لیکوڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی درآمد سے چھٹکارا پانے کے لیے آذربائیجان کی سرکاری گیس کمپنی سوکار کے ساتھ ایل این جی کی ماہانہ سپلائی کا نیامعاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آذربائیجان کی سرکاری کمپنی سے ایل این جی خریداری کا فریم ورک ایگریمنٹ طے کرنے کے لئے سمری وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کے لئے بھجوا دی گئی ہے۔اس سمری کے مطابق پاکستان آزربائیجان کی سرکاری کمپنی سوکار سے ہر ماہ 32 لاکھ ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی خریدے گا۔ وزارت قانون کی توثیق کے بعد وزیراعظم کے آفس نے سمری کمیٹی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
سرکاری زرائع کو امید ہے کہ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی 5 جون کو اس سمری کی منظوری دے دے گی۔جبکہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) عالمی مارکیٹ اور پاور سیکٹر کا جائزہ لینے کے بعد ’ایل این جی‘ کارگوخریدنے کا فیصلہ کرے گی۔