کانسٹیبل ہلاکت کیس: قاتل نواز شریف کا قریبی رشتہ دار نکلا

کانسٹیبل ہلاکت کیس: قاتل نواز شریف کا قریبی رشتہ دار نکلا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عرفان ملک) ڈیفنس ناکے پر کار کی ٹکرسے کانسٹیبل کی ہلاکت کا کیس ، پولیس نے میاں نواز شریف کے قریبی عزیز مصطفٰی احمد اور اس کے چار دوستوں کو حراست میں لے لیا۔عزیز مصطفٰی احمد جوہر ٹاون اپنے دوستوں کے ساتھ نیو ایر کی پارٹی میں شریک تھا۔

تفصیلات  کے مطابق  نیو ایر نائٹ پر میاں محمد نواز شریف اور میاں محمد شہباز شریف کا قریبی عزیز مصطفٰی احمد جوہر ٹاون اپنے دوستوں کے ساتھ نیو ایر کی پارٹی میں شریک تھا۔ اس دوران پارٹی میں منشیات کا استعمال بھی ہوتا رہا، پولیس ذرائع کے مطابق پارٹی میں جب منشیات ختم ہوئی تو مصطفٰی نے اپنے ڈرائیور اور ایک دوست طحہ کو منشیات لینے کے لیے اپنی گاڑی پر ڈیفنس بھجوایا جہاں گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہو کر ناکہ پر کھڑے اہلکار مستنصر اور قاسم سے جا ٹکرائی۔ مستنصر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ قاسم ابھی بھی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

پولیس نے مصطفٰی کے موبائل فون ریکارڈ کی مدد سے ابتک آٹھ ملزمان کو حراست میں لیا ہے جبکہ ملزمان کی تاحال باقاعدہ گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ پولیس افسران کا کہنا تھا کہ ایف آئی ار میں مزید دفعات شامل کرنے کے لیے لیگل ڈیپارٹمنٹ سے رجوع کر لیا گیا ہے جبکہ گاڑی کی فرانزک رپورٹس تاحال موصول نہیں ہوئی۔ رپورٹس آنے کے بعد ہی حراست میں لیے گئے ملزمان کو جرم کی نوعیت کے مطابق گرفتار کیا جائے گا۔

مزید دیکھئے: