گلگت میں عوامی ایکشن کمیٹی کا دھرنا جاری، حکومت اور ایکشن کمیٹی کے مذاکرات ناکام

Gilgit Dharna, Ittahad Chowk dharna, City42, Baba Jan, Nawaz Naji, Ahsan Ali Advocate, Finance Act, Wheat Price, Wheat subsidy
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: گلگت بلتستان کی حکومت نے گندم کی قیمت میں اضافہ کا فیصلہ واپس لے لیا جس کے بعد سکردو میں کئی ہفتوں سے جاری دھرنا ختم ہو گیا جبکہ گلگت کے اتحاد چوک میں سات روز سے  دھرنا دے کر بیٹھے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کے لیڈروں اور حکومت کے درمیان مذکرات کا  نیا دور ہنوز بے نتیجہ ہے، عوامی ایکشن کمیٹی نے بعض مطالبات تسلیم کرنے کی حکومتی یقین دہانی کے باوجود دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ دوسری جانب سکردو میں  احتجاجی تحریک کا دھرنا مطالبات تسلیم کئے جانے کے بعد ختم کیا جا چکا ہے۔ گلگت میں دھرنا دینے والے فنانس بل کی فوری تنسیخ پر بضد ہیں جبکہ حکومت اس کے لئے وقت مانگ رہی ہے۔

جمعرات کے روز دھرنے کے قائدین اور حکومت کے مابین مذاکرات ناکام ہوگئے، گلگت میں احتجاج کرنے والے مظاہرین بضد ہیں کہ جب تک مطالبات پورے نہیں کیے جاتے دھرنا  ختم نہیں کیا جائے گا۔

بابا جان کا بے لچک مؤقف

عوامی ایکشن کمیٹی کے ایک لیڈر بابا جان نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ  کا بیرونی فنڈنگ کا بیان ایک چورن تھا، وہ چورن فروخت کررہے ہیں، لوگ اپنے گھروں سے چاول وغیرہ پکا کر دھرنے میں لا رہے ہیں، گلگت کے مقامی لوگ مہمان نوازی کر رہے ہیں، یہ غیر ملکی فنڈنگ نہیں ہے۔ ہم وزیر داخلہ سے بات کرنے کو تیار نہیں ۔ بابا جان بضد ہیں کہ تمام مطالبات تسلیم کئے جانے تک دھرنا سے نہیں اٹھیں گے۔ بابا  جان نے کہا کہ ہم یہاں شوق سے نہین بیٹھے، ہمارے پندرہ نکات مان لیں تو ہم اٹھ کر گھروں کو چلے جائیں گے۔ بابا جان نے خدشہ ظاہر کیا کہ  گندم کی قیمت مین اضافہ واپس لینے کے اعلام میں بھی ابہام ہے، اس مین صرف غریب عوام کے لئے گندم کی قیمت میں اضافہ واپس لینے کا عندیہ دیا گیا ہے تمام عوام کا ذکر نہیں کیا گیا۔

فنانس ایکٹ ختم کرنے کا مطالبہ

عوامی ایکشن کمیٹی کے چیف کوآرڈینیٹر  احسان علی ایڈووکیٹ نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک چارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل تمام 15 مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتےدھرنےختم نہیں کریں گے۔ 
انہوں نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان فنانس ایکٹ 2023 کو فی الفور کالعدم قرار دیا جائے، آئینی حقوق سے محروم گلگت بلتستان میں عائد کئے گئے غیر قانونی ٹیکسوں کا فوری خاتمہ کیا جائے۔جمعرات کے روز مزید علاقوں سے قافلے گلگت پہنچ کر مرکزی دھرنے میں شامل ہوجائیں گے۔

نواز خان ناجی کا خطاب

نواز خان ناجی نے کہا کہ ہمیں مایوس کر کے واپس نہ بھیجیں، ہمیں مایوس کر دیا تو حالات خراب ہوں گے۔ اب دھرنا ہے تب لوگ ہر گلی پر موچے بنا کر بیٹھیں گے۔ میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کریں، سبوتاژ کر کے فارغ نہ کریں، کب تک سبوتاژ کریں گے، دھرنے تب کم ہوں گے جب لوگوں کے مسائل کم ہوں گے۔

سکردو میں دھرنا کا اختتام

گلگت بلتستان میں گندم کی قیمت میں اضافے کیخلاف طویل ترین احتجاجی تحریک کا ڈراپ سین ہوگیا۔ سکردو میں پینتیس دنوں سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جشن منایا گیا جبکہ گلگت میں عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت دھرنا بدستور جاری رکھنے پر بضد ہے۔

سکردو میں عوام کا جشن

حکومت کی جانب سے گندم کی قیمت میں اضافہ واپس لئے جانے پر سکردو میں جلسہ گاہ پر جشن منایا گیا۔  جلسہ گاہ میں لوگوں کی اکثر تعداد پاکستان کے قومی پرچم اٹھا کر جشن میں شریک ہوئی۔ اس موقع پر کوآرڈینیشن کمیٹی زندہ باد، پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ 

بڑا مطالبہ مان لیا گیا، گندم پرانی قیمت پر ملے گی، کوٹہ بڑھ گیا
کوآرڈینیشن کمیٹی کے چیئرمین غلام حسین اطہر نے جشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تمام مطالبات منظور نہیں ہوئے، لیکن عوام کا زیادہ اہم مطالبہ گندم کی قیمت کا تھا، جو حل ہوا، کیونکہ غریب عوام 36 سو روپے نہیں دے سکتے تھے، گندم کا مسئلہ حل ہوا ہے۔ گندم اب پرانے ریٹ پر ملے گی اور کوٹہ 15 لاکھ بوری ہوگا، جو پہلے گیارہ لاکھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ فنانس بل سمیت دیگر مطالبات پر حکومت نے وقت مانگا، ہم نے وقت دے دیا۔ بلتستان میں سخت موسم کا معاملہ نہیں ہوتا تو ہم نے مزید ایک ماہ دھرنا دینا تھا اور تمام مطالبات منظور ہونے تک واپس نہیں جانا تھا، لیکن موسم کی سختی کی وجہ سے فی الحال دھرنے کو ملتوی کیا جاتا ہے۔
 

فورتھ شیڈول کا کھیل بار بار مت کھیلیں
انہوں نے کہا کہ یہ قوم نہ ڈرنے والی ہے نہ بکنے والی، اس کو بار بار مت آزماؤ، ان کو  پرخلوص پاکستانی رہنے دو، بار بار امتحان میں مت ڈالو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو بتا دیا ہے کہ ٹیکس کے معاملے پر ہم نے آپ کو وقت دیا ہے، ہماری تحریک ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے اداروں سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلتستان ایک پرامن خطہ ہے، یہاں بار بار فورتھ شیڈول کا کھیل مت کھیلیں، ہم شہداء کو گواہ بنا کر کہتے ہیں کہ ہم پرخلوص پاکستانی ہیں، ہمیں پاکستانی ہی رہنے دیں۔ انہوں نے مجلس وحدت المسلمین  جی بی کے صدر سید علی رضوی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تمہارے وزیروں سے میرے آغا علی کے جوتے بہتر ہیں۔  شیڈول فور میں ڈالنا ہے تو کرپٹ اور بے ایمان وزراء کو ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے وزیر حسنین کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے، گرفتار کرنے کی کوشش کی تو ہم ان کی آنکھیں نکال دیں گے۔ انہوں نے عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام چارٹر آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کا بھی اعلان کر دیا۔
 
اس موقع پر مجلس وحدت المسلمین گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلتستان کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں اور مخالفت کرنے والے وزراء کو مردہ باد کہتا ہوں۔ ہم کوآرڈینیشن کمیٹی کے اگلے لائحہ عمل کا انتظار کر رہے ہیں، وہ جو بھی فیصلہ کریگی، ہم لبیک کہیں گے۔ گندم کے علاوہ  باقی چارٹر آف ڈیمانڈ کو حل کرنا کوآرڈینیشن کمیٹی کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام غلام حسین اطہر کے ساتھ ہیں، اگر وہ حکم دیں کہ دوبارہ یادگار پہ آنا ہے، گلگت جانا ہے یا اسلام آباد لانگ مارچ کرنا ہے، ہم مکمل ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غلام حسین اطہر قوم کے محسن ہیں، جن لوگوں نے عوام کے حقوق غصب کیے ہیں، ان کے ہاتھ توڑ دو، ہم غلام حسین اطہر کا ساتھ دینگے، انہیں کسی خوف کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کواردو اور قمراہ کے عوام کو تاریخی ریلی نکالنے پر مبارکباد پیش کی۔
 

غذر سے لوگوں کی گلگت دھرنا میں آمد، نگر کا لانگ مارچ راستے میں ختم
دوسری جانب گلگت میں دھرنا بدستور جاری یے، غذر سے مزید قافلے گلگت کی طرف آرہے ہیں۔ لیکن حسینیہ سپریم کونسل نگر نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مظاہرین کو واپس جانے کا کہہ دیا۔ نگر کی جانب سے ہزاروں افراد کا قافلہ گلگت کی طرف مارچ کر رہا تھا، تاہم گندم کی قیمت میں اضافہ واپس لینے کے بعد نگر کا لانگ مارچ بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ نیچے پوسٹ کی گئی ویڈیو کلپ نگر سے روانہ ہونے والے لانگ مارچ کی ہے جو رحیم آباد موڑ پر بنائی گئی۔

ہمارا مسئلہ گندم سے زیادہ ٹیکس ہے، گلگتی دھرنا کے منتظمین

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت نے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہگندم سے زیادہ ہمارا مسئلہ  ٹیکس ہے، ٹیکس کا مسئلہ حل ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب حکومت نے غیر متوقع طور پر اسلامی تحریک کے رہنماء اور سابق نگران وزیر محمد علی قائد کو بورڈ آف انویسٹمنٹ کا چیئرمین تعینات کر دیا ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔