وفاقی حکومت کا تین بڑے ملکوں سے 5ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کا تین بڑے ملکوں سے 5ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : وفاقی حکومت نے چین، روس اور قازقستان سے 5 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف شوق سے نہیں جاتے، معیشت کو کھڑا کرنے کیلئے جایا جاتا ہے۔

وزارت خزانہ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے موقع پر 3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے پائے گا، چین سے ملنے والے 3 ارب ڈالر کا ابتدائی معاہدہ ایک سال کیلئے کیا جائے گا، قازقستان اور روس سے 2 ارب ڈالر کا معاہدہ بھی جلد طے پائے جانے کا امکان ہے۔ 

ذرائع کے مطابق چین سے 3 ارب ڈالر، روس اور قازقستان سے 2 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان ہے، چین سے 3 ارب ڈالر کا قرض زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے کیلئےلیا جائے گا۔ قازقستان اور روس سے ملنے والے 2 ارب ڈالر ایم ایل ون پر خرچ ہوں گے، وزارت اقتصادی امور نے قرض لینے کیلئے پلان تیار کر لیا ۔

وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف شوق سے نہیں جاتے، معیشت کو کھڑا کرنے کیلئے جایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آئی ایم ایف میں جانے پر چین کو کوئی اعتراض نہیں ، آئی ایم ایف میں جانا مجبوری ہے، جس روز ہماری معیشت مضبوط ہوگی اس روز آئی ایم ایف سے جان چھوٹےگی، جب چور، ڈاکو، لٹیرے قانون کے کٹہرے میں ہوں گے اس روز آئی ایم ایف سےجان چھوٹے گی۔ شیخ رشید نے ماں بچہ اسپتال کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فضل الرحمان کو سب سے زیادہ تحریک عدم اعتماد کا شوق ہے، فضل الرحمان آئیں اور شوق سے آئیں،لیکن ناکامی ہوگی۔

وزیرداخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ 3 فروری کو وزیراعظم چین کے دورے پر جا رہے ہیں، اپوزیشن کو خیال رکھنا چاہیے کہ چودہ، پندرہ افراد اندر سے عمران خان کےساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا فنانس بل سینیٹ سے منظور ہوجائےگا، اپوزیشن کو کہیں کامیابی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہوتی ہے کہ ترقیاتی پروگراموں کو ہر 15 روز بعد خود دیکھوں، 20 فروری کے بعد تمام ترقیاتی منصوبوں پر جاؤں گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بلاول 27 فروری کو آئیں اور دیگر بھی 23 مارچ کو آئیں کوئی فرق نہیں پڑتا، بلاول کہتے ہیں کہ آئیں گے اور موسم ابر آلود ہوگا، کوئی موسم ابر آلود نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا مجھے نہیں پتا، نہ کابینہ میں ایسی کوئی بات ہوئی۔