ہائیکورٹ کا کمرشل عمارتوں پرروف ٹاپ گارڈنز لگانے،درختوں کی کٹائی روکنے کا حکم

Lahore high court
کیپشن: LHC
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : لاہورہائیکورٹ  میں  زیر زمین پانی کے تحفظ اور ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس، سموگ کے خاتمے کےحوالے سےاقدامات کی رپورٹ طلب. جسٹس شاہد کریم نےپی ایچ اے کو کمرشل عمارتوں کی چھتوں پر روف ٹاپ گارڈنز لگانے اور پارکوں میں زیرزمین پانی نکالنے کی بجائے جمع شدہ پانی کےاستعمال کی پالیسی وضع کرنے,سرکاری یا نجی ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں درختوں کے کٹاو کو بھی روکنے کا حکم دے دیا.
 تفصیلات کے مطابق  لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے یارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی ۔ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر افسران پیش ہوئے۔ جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹل کمیشن کی جانب سے فوکل ہرسن کمال حیدرنےرپورٹ عدالت پیش کی،

فوکل ہرسن کمال حیدرنے  عدالت کو آگاہ کیا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ لگانے پرکمیشن نےدس شوگر ملزکوشوکاز نوٹس جاری کیے۔ ایک شوگر مل کو عدم تعمیل پرسیل کردیا گیا ہے۔ اور سیل کی گئی شوگر مل کو بیان حلفی کےبعد کھول دیا گیا عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق موٹروہیکل فٹنس سرٹیفکیٹس کےحوالے سے عمل درآمد نہیں کیا جارہا،، جسٹس شاہد کریم نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ شہری علاقوں میں موجود درختوں کو محفوظ بنانے کےلئے پی ایچ اے اپنے افسروں کو تعینات کرے۔لاہور کنکریٹ کا جنگل بن گیا مگر کسی نےگرین ہاؤسز بڑھانے کی طرف توجہ نہیں دی۔ ۔بلند وبالا عمارتوں کی چھتوں پرپھل دار پودے لگانے کی پالیسی وضع کی جائے۔۔ایسے اقدامات سے درجہ حرارت میں واضع کمی آئے گی۔۔لاہور کااتنا پھیلاو ہوگیا جس کی کوئی حد نہیں رہی۔ ۔جسٹس شاہد کریم نے مزید کہا کہ
شہر کےزرعی علاقوں پرڈی ایچ اے بن گئے ہمارادریاتک محفوظ نہیں رہا۔ہمارے بڑوں نےجوبویا ہم وہ کاٹ رہے ہیں، ہم جو بوئیں گے ہماری نسلیں وہی کاٹیں گی۔ڈی جی پی ایچ اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بارشی پانی کومحفوظ بنانے کےلئےبڑے بڑے حوض بنائے جارہے ہیں۔جسٹس شاہد کریم نے کہاعدالت ترقیاتی منصوبوں کی زد میں آنے والے درختوں کومحفوظ بنانے کےلئے حکم جاری کرے گی۔۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کردی۔