کورونا کا نیا خطرناک ویریئنٹ 'اومی کرون' بھارت پہنچ گیا

Omicron - Covid 19
کیپشن: Omicron - Covid 19
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: عالمی سطح پر کورونا کی نئی قسم اومی کرون کا پھیلاؤ تیزی سےجاری ہے۔

بھارت میں بھی اومی کرون کا پہلا مشتبہ مریض سامنے آگیا، جنوبی افریقہ سے بھارت پہنچنے والے شہری کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا، بھارتی میڈیا کے مطابق مریض کے اومی کرون سے متاثر ہونے کی تصدیق یا تردید کیلئے جانچ کا عمل جاری ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق متاثرہ شخص کو قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا ہے.

کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے بھارت پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، بھارتی حکام کے مطابق مہاراشٹرا اور کرناٹکا میں کورونا کے دو کلسٹرز زیرتفتیش ہیں،  دو کورونا متاثرین سے حاصل نمونوں کی ’’جینوم ٹیسٹنگ‘‘ جاری ہے،متاثرہ افراد حال ہی میں جنوبی افریقہ سے بھارت پہنچے تھے،  تحقیق مکمل ہونے کے بعد اصل صورتحال کا علم ہوگا۔

کینیڈا میں اومی کرون کے دو کیسز کی تصدیق ہو گئی،  دونوں متاثرین نائجیریا سے کینیڈا پہنچے تھے،  فرانس میں بھی اومی کورونا کے ’’ممکنہ‘‘ کیسز مل گئے،  کورونا کی نئی قسم کے 8 ممکنہ متاثرین کی شناخت کر لی ہے، متاثرین حالیہ 2 ہفتے میں جنوبی افریقی ممالک سے واپس آئے تھے،  برطانیہ میں اومی کرون سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 3 ہوگئی۔

سوئٹزرلینڈ میں اومی کرون کے پہلے مشتبہ کیس کی شناخت ہوگئی متاثرہ شہری ایک ہفتہ قبل جنوبی افریقہ سے واپس آیا تھا، سوئٹزرلینڈ حکومت نے برطانیہ، آسٹریلیا، اسرائیل اور جنوبی افریقہ سمیت 19 ممالک پر نئی سفری پابندیاں عائد کردیں۔ مذکورہ ممالک سے سوئٹزرلینڈ آنے والوں کو فلائٹ سے پہلے کورونا ٹیسٹ کی منفی رپورٹ دکھانا ہو گی، سوئٹزرلینڈ حکومت ان ممالک سے آمد پر شہریوں کو 10 روز قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔

 آسٹریلیا میں کورونا کے نئے ویریئنٹ کا ایک اور کیس سامنے آگیا، آسٹریلیا میں اومی کرون سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 3 ہوگئی۔کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے پھیلاؤ کا خطرہ جاپان اور مراکش کا تمام ممالک کیلئے اپنی سرحدیں بند کرنے کا اعلان کردیا،  جاپانی وزیراعظم نے اعلان کیا کہ دنیا کے کسی بھی ملک سے کوئی بھی مسافر جاپان نہیں آسکے گا، جاپانی شہریوں اور جاپان میں مستقل رہائش پذیر افراد  پابندی سے استثنیٰ ہوں گے، جنوبی افریقہ سمیت 9 ممالک سے کاروباری افراد، بین الاقوامی طلبا اور ٹیکنیکل ٹرینیز کے جاپان آنے پر بھی پابندی عائد ہوگی۔

 دوسری جانب جنوبی افریقہ کے صدر سیرل راما فوسا نے اومی کرون کے باعث جنوبی افریقہ اور خطے کے دیگر ممالک پر عائد سفری پابندیاں فوری ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ جنوبی افریقی صدر کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کی کا کوئی سائنسی جواز نہیں، پابندیوں سے معاشی صورتحال خراب اور وبا سے نمٹنے کی صلاحیت متاثر ہوگی۔

سفری بندشیں غیرمنصفانہ اور بلاجواز ہیں۔ اومی کرون نے غیر ویکسین شدہ افراد کو نشانہ بنایا اور وائرس کا پھیلاؤ ویکسین کی تقسیم میں عدم مساوات کیلئے ’’ویک اپ کال‘‘ ہے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer