وفاقی حکومت کو بڑا دھچکا، اہم وزیر نے استعفیٰ دیدیا

Tarar tenders resignation
کیپشن: Tarar tenders resignation
سورس: app
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)  پی ڈی ایم کو  بڑا دھچکا لگ گیا، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔ 

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے صدر مملکت کو ہاتھ سے لکھا ہوا استعفیٰ بھیجا جس میں انھوں نے روایتی الفاظ لکھے کہ استعفی ذاتی وجوہات کی بنا پر دیا، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا استعفیٰ باضابطہ طور پر حکومت کی جانب سے جاری کردیا گیا ۔ 

https://www.city42.tv/digital_images/large/2022-10-25/news-1666671229-3180.jpg

مستعفی ہونے سے قبل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکاء کے ایک مختصر گروہ کی طرف سے ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر دکھ اور افسوس ہوا ہے۔ جذباتی نعرہ بازی کرنے والے حکومتی اقدامات اور اداروں کی کوششوں اور قربانیوں کو بھی بھول گئے۔ ہم سب ایک مضبوط پاکستان کے خواہاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جذباتی نعرے بازی کرنے والے حکومتی اقدامات اور اداروں کی کوششوں اور قربانیوں کو بھی بھول گئے، ہم سب ایک مضبوط پاکستان کے خواہاں ہیں۔

استعفیٰ کی اطلاع وزیراعظم کو دینے اور صدر مملکت کو استعفیٰ بھیجنے کے بعد  نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ معلوم تھا آپ کیا سوال کریں گے، اس لیے جوڈیشل کمیشن اجلاس سے پہلے رابطہ میں نہیں آیا، جوڈیشل کمیشن اجلاس میں ذاتی طور پر نہیں بلکہ بطور وفاقی وزیر ووٹ دیا اور یہی استعفے کی اصل وجہ ہے، ان ججز کی تعیناتیوں کیخلاف تھے لیکن حکومتی پالیسی پر مجبورا عمل کرنا پڑا۔

اس کے برعکس حکومتی ذرائع دعوی کررہے تھے کہ اتوار کے روز عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی موجودگی میں ریاستی اداروں کیخلاف نعرے بازی انکے استعفی کی وجہ بنے۔