( عابد چوہدری ) معاشرے میں چوری، ڈکیتی، راہزنی، خواتین اور بچوں سے زیادتی کے واقعات کی شرح ایک خاص اضافے کے ساتھ بڑھ رہی ہے، شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے والے بھی پیش پیش ہیں، گارڈن ٹاؤن میں پولیس اہلکار نے خاتون کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق زیادتی جیسے گھناؤنے واقعات میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے جس نے سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔ لاہور کے علاقے گارڈن ٹاؤن میں پولیس اہلکار نے خاتون کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ اہلکار کیخلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کے مطابق خاتون مہوش کا کہنا ہے کہ وہ شوبز سے وابستہ ہے، کبیر ڈانس پارٹی کا کہہ کر مجھے لیکر گیا جبکہ نجی ہوٹل میں لے جاکر اپنی حوس کا نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہو گیا۔
پولیس نے خاتون کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزم اہلکار کبیر کو گرفتار کرلیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون نے چھانگا مانگا میں بھی شہری پر مقدمہ درج کرایا تھا، مہوش کیخلاف تھانہ سبزہ زار میں بھی گیسٹ ہاؤسز کے مقدمات درج ہیں۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا نوٹس
گارڈن ٹاؤن میں پولیس اہلکار کی خاتون سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر آئی جی پنجاب انعام غنی نے نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ملزم کیخلاف سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
ادھر بادامی باغ میں غیرت کے نام پر پچیس سالہ نوجوان کو چھریوں کے وار سے قتل کر دیا گیا. ملزم امجد نے پچیس سالہ سلطان کو گودام میں چھریوں کے وار کرکے قتل کیا اور پھر خود ہی پولیس کو گرفتاری دے دی۔ مقتول سلطان 5 سال سے حاجی اشرف کے گودام میں ملازم تھا جبکہ ملزم نے بیوی کو فون کالز کے ذریعے تنگ کرنے پر مقتول سلطان کو قتل کیا۔
اچھرہ کی رہائشی چار بچوں کی ماں کو ملزم عمران نے نوکری کا جھانسہ دیکر بلایا۔ متاثرہ خاتون کے مطابق ملزمان نے کیری ڈبہ میں بٹھا کر نشہ آور بوتل پلائی اور نامعلوم جگہ پر لے گئے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ تین دن تک ملزم عمران سمیت تین ملزمان اسے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے اور تین روز بعد مانگا منڈی مین روڈ پر بے یارو مددگار پھینک دیا۔