(سٹی 42) حکومتی پابندی کے باوجود لاہور میں پتنگ بازی کا خونی کھیل جاری ہے، یہ خونی کھیل جہاں ہماری ثقافت، معاشرتی استحکام اور اسلامی اخلاقیات کو بگاڑنے کا سبب بن رہا ہے،افسوسناک امر یہ ہے کہ پتنگ کی دھاتی ڈور سے کٹ کر جاں بحق ہونے والے افراد کی اکثریت ان لوگوں کی ہے جو نہ پتنگ اڑاتے ہیں اور نہ ہی ان کا مقصد پتنگ لوٹنا ہوتا ہے۔
صوبائی دارالحکومت میں قاتل ڈور نے ایک اور شخص کی زندگی کی ڈور کاٹ دی، ہربنس پورہ میں پتنگ کی ڈور پھرنے سے51 سالہ شخص موقع پر ہی دم توڑ گیا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر کارروائی شروع کر دی، متوفی کی شناخت منظور کے نام سے ہوئی۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتےہوئےسی سی پی او سے رپورٹ طلب کرلی، ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس ایچ او ہر بنس پورہ کو معطل کردیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی کا کہنا ہےکہ ایس ایچ او ہربنس پورہ محمد آصف اپنے علاقے میں پتنگ بازی پر پابندی یقینی بنانے میں ناکام ہوا، جس پر اُس کیخلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ ڈیرھ ماہ قبل بھی پتنگ کی ڈور پھرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا تھا، جس پر ایس ایچ او اچھرہ معطل جبکہ ڈی ایس پی اچھرہ کو ضلع بدر کردیا گیا تھا۔
گزشتہ روز وحدت روڈ پر پتنگ کی ڈورپھرنےسے موٹرسائیکل پر اپنے گھر جاتے ہوئے پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہواجو سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہے۔