ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وادی پنجشیر ، احمد مسعود نےطالبان سے اتحاد کی حامی بھرلی

 وادی پنجشیر ، احمد مسعود نےطالبان سے اتحاد کی حامی بھرلی
کیپشن: Ahmed Massoud
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے دعوی کیا ہے کہ احمد مسعود وادی پنجشیر میں سرنڈر کی تیاری کر رہے ہیں جبکہ  افغانستان پر بارہ رکنی کونسل حکومت کرے گی۔

 رپورٹ کے مطابق طالبان ذرائع نے کہا ہے کہ  جنگ کے بجائے مذاکرات ترجیح ہیں، چاہتے ہیں جنگ کے بجائے مذاکرات سے وادی پنجشیر کا مسئلہ حل ہو جائے۔وادی پنج شیر کی جغرافیائی اہمیت کا مزید اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں سے بگرام کا ہوائی اڈہ صرف 30 کلومیٹر اور دارالحکومت کابل 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں1996 میں جب طالبان نے کابل پر کنٹرول حاصل کیا تو احمد مسعود کے والد احمد شاہ مسعود وہیں تھے اور بڑی مشکل سے جان بچا کر وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

پنج شیر پہنچ کر احمد شاہ مسعود نے یونائٹڈ فرنٹ نامی ایک تنظیم بنائی جسے نادرن الائنس یا شمالی اتحاد بھی کہا جاتا ہے۔ اس تنظیم میں سابق صدر برہان الدین ربانی، عبداللہ عبداللہ، امر صالح اور رشید دوستم بھی شامل تھے۔ تاہم شیرِ پنج شیر کہلانے والے احمد شاہ مسعود تو 2001 میں القاعدہ کے ایک خودکش حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے جس کے بعد یونائیٹڈ فرنٹ تتر بتر ہوگیا تاہم اب نائب صدر امراللہ صالح احمد شاہ مسعود کے بیٹے کے ساتھ مل کر طالبان کے خلاف مزاحمت کررہے تھے جو اب ختم ہوتی دکھائی دیتی ہے۔

دوسری طرف فیصلہ کیا گیا ہے کہ افغانستان کی آئندہ حکومت 12 رکنی شوریٰ کرے گی۔ فارن پالیسی میگزین کے مطابق  عالمی برادری میں اپنا تاثر بہتر بنانے کے لئے طالبان سابقہ امریکی حمایت یافتہ حکومت کے کچھ وفادار ارکان کو اپنی پسند کی وزارتیں پیش کریں گے ۔شوریٰ کونسل میں تین اہم طالبان رہنما ملا غنی برادر،تحریک طالبان کے بانی ملا عمر کے صاحبزادےمولوی یعقوب اور حقانی نیٹ ورک کے خلیل حقانی شامل ہونگے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مولوی محمد نبی عمری کو صوبہ خوست کا نیا گورنر مقرر کردیا گیا۔ سخاء اللہ کو سربراہ تعلیم وتربیت ، عبدالباقی کو سربراہ اعلیٰ تعلیم ، صدر ابراہیم کو وزیر داخلہ ، گل آغا کو وزیر خزانہ ، ملا شیرین کو کابل کا گورنر ، حمد اللہ نعمانی کو کابل کا میئر اور نجیب اللہ کو انٹیلی جنس چیف مقرر کیا گیاہے۔

دریں اثنا کابل ائیرپورٹ کے اندر اور باہر  اب بھی ہزاروں لوگ موجود ہیں جبکہ امریکی فوجی اور طالبان آمنے سامنے تعینات ہیں۔ افغانستان کی صورتحال پر جی 7 ممالک کا آن لائن سربراہی اجلاس آج ہوگا۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آج کا جی 7 سربراہی اجلاس امریکی صدر جو بائیڈن پر دباؤ ڈالے گا کہ وہ افغانستان سے ہزاروں لوگوں کو نکالنے کے لیے مزید وقت مانگے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جرمنی، امریکا، ترکی اور طالبان کے درمیان بات چیت کا آغاز ہوا ہے جس کا مقصد کابل ایئرپورٹ سے سول آپریشن کے ذریعے شہریوں کو 31 اگست کے بعد بھی بحفاظت واپس لایا جا سکے۔ تاہم 31 اگست کے بعد کابل ائیرپورٹ کو صرف اس صورت میں کھلا رکھا جائے گا اگر اس کی حفاظت کی ضمانت دی جائے۔