فیاض چوہان نے اپوزیشن اتحاد کو نیا نام دے دیا

فیاض چوہان نے اپوزیشن اتحاد کو نیا نام دے دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

قذافی بٹ :وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ اے پی سی کے بطن سے جنم لینے والی پی ڈی ایم دراصل پاکستان ڈیمولشنگ موومنٹ ہے۔ نواز شریف نے اے پی سی میں مودی، اجیت دیول اور میجر گورو آریا کی زبان بولی۔


وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اے پی سی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے اپنے سیاسی و معاشی مفادات کی دشمن طاقتوں سے مطابقت کا ثبوت دیا، نواز شریف کی سوا گھنٹے کی تقریر نے حقیقتاً شہباز شریف کی دو سالہ محنت کا گلا گھونٹ دیا۔ ہمیشہ کی طرح نواز شریف اپنا الو سیدھا کرنے کیلئے اپوزیشن کا کندھا استعمال کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ فوج اور ریاستی اداروں کیخلاف بولنے والے شہباز شریف، بلاول زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے بیٹے نے حالیہ ہفتے آرمی و آئی ایس آئی چیف سے ملاقات کی۔ ایک طرف عسکری حکام سے ملاقاتیں اور دوسری جانب کینہ اور بغض و عناد کا اظہار اپوزیشن کی منافقت کا ثبوت ہے۔ اے پی سی کے ذریعے عوام آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن کے منفی جذبات اور احساسات سے بخوبی آگاہ ہو چکے ہیں۔ عوام ملک دشمن طاقتوں کی گود میں پلنے والے کسی عنصر کو پروان نہیں چڑھنے دیں گے۔

 یاد رہے  فیاض الحسن چوہان نے پیر کے روز  ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا  کہ12 اپوزیشن جماعتوں نے گزشتہ روز اگلے 4 ماہ کا کرپشن پلان طے کیا، 2000 میں بھی اس سے ملتا جلتا پلان آف کرپشن قوم نے دیکھا، ایک طرف نواز شریف، بینظیر بھٹو اور اپوزیشن سے ملکر اتحاد بنا رہے تھے، دوسری جانب نواز شریف اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے پرویز مشرف کے ساتھ اپنے معاملات سیدھے کر رہے تھے، نتیجتاً، نواز شریف تقریباً 100 سوٹ کیسوں اور ذاتی ملازمین کے ساتھ پردیس نکل گئے۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا 2006 میں پاکستانی قوم کو میثاقِ جمہوریت کا لالی پاپ دیا گیا، میثاق جمہوریت کے دستخط کنندگان کے لیے کسی آمر، ڈکٹیٹر سے رابطہ نہ کرنے کی شق بھی رکھی گئی، بعد ازاں بینظیر بھٹو نے پرویز مشرف کے ساتھ وطن واپسی کی ڈیل کی اور این آر او حاصل کیا، 2008 میں نواز شریف نے APDM اتحاد کے فورم سے اپوزیشن کو چونا لگایا، نواز شریف تمام جماعتوں سے الیکشن بائیکاٹ کا اعلان کروا کر خود انتخابی میدان میں کود پڑے۔الائیڈ پارٹیز فار کرپشن صرف ایک دوسرے کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں، کچھ کرنا ہوتا تو بلاول کل ہی سندھ اسمبلی تحلیل اور شریف خاندان استعفوں کا اعلان کرتے، آئندہ چار ماہ میں اپوزیشن نے ڈیل، ڈھیل یا این آر او کے لیے سر توڑ کوششیں کرنی ہیں، ڈیل، ڈھیل اور این آر او آل پارٹیز فار کرپشن کا خواب ہی رہ جائے گی۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer