کورونا ویکسین کی کھوج بندروں کی طلب میں اضافہ، قیمتیں بڑھ گئیں

کورونا ویکسین کی کھوج بندروں کی طلب میں اضافہ، قیمتیں بڑھ گئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک) چین کےشہر ووہان سے جنم لینے والے خطرناک کورونا وائرس کی  دنیا بھر  میں تباہ کاریاں جاری ہیں، کورونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 4 لاکھ  63 ہزار سے افراد  لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ 87 لاکھ  سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ امریکہ متاثر ہوا،جہاں  23 لاکھ سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، سائنسدان اوردوا ساز کمپنیاں اس وائرس کی ویکسینز بنانے کی کوشش کررہی ہیں،کئی لیبارٹریاں کووڈ 19 کیلئے اپنی ادویات اور ویکسینز کی بندروں پر آزمائش کر رہی ہیں جس سے بندروں کی طلب میں اضافہ ہوگیا اور ان کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔

 تفصیلات کے مطابق کورونا کی ویکسین تلاش کرنے والی ایک چینی لیبارٹری میں سائنسدان پورے ہفتے کام میں مصروف رہتے ہیں اور چھٹی بھی نہیں لے پاتے اس دوران یہاں بندروں پر ویکسین کی آزمائش سے قبل ان کی کمی ہوگئی ہے، چینی لیب یشینگ بائیو فارما گزشتہ جنوری سے ویکسین کی تلاش میں شامل ہے، کمپنی اپنی ویکسین کی آزمائش جانوروں پر کر رہی ہے جبکہ اس کے بعد انسانوں کی باری آتی ہے، ان کے مطابق چوہوں اور خرگوشوں پر ویکسین کے اچھے نتائج آئے ہیں جس سے جسم میں اینٹی باڈیز بننے میں مدد ملی۔

کمپنی کے مطابق ویکسین صرف وائرس سے محفوظ نہیں رکھے گی بلکہ مریضوں کو صحت یاب ہونے میں بھی مدد دے گی، کمپنی کیلئے اگلا مرحلہ ویکسین کی بندروں پر آزمائش ہے، یہ مرحلہ اب مہنگا ہوگیا ہے کیونکہ کئی لیبارٹریاں کووڈ 19 کیلئے اپنی ادویات اور ویکسینز کی بندروں پر آزمائش کر رہی ہیں جس سے ان کی طلب کافی زیادہ ہوگئی ہے۔

کمپنی کے ایک سائنسدان کے مطابق ہر بندر کیلئے 1400 سے 2800 ڈالر دینا پڑتے تھے، اب یہ قیمت 14 ہزار ڈالر تک جا چکی ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer