ویب ڈیسک: لاہور اینٹی کرپشن سپیشل کورٹ سے سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کی ضمانت منظور ہونے کے بعد ان کی دوبارہ گرفتاری کا امکان ہے، ایف آئی اے کی ٹیم کیمپ جیل کے باہر پہنچ گئی ہے۔
ایک بکتر بند گاڑی بھی جیل کے باہر پہنچا دی گئی ہے۔ اور پولیس کی بھاری نفری کیپم جیل کے باہر تعینات ہے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کے ابھی تک مچلکے جمع نہیں کروائے گئے۔جیل حکام کا کہنا ہے کہ جب تک روبکار نہیں پہنچے گی چوہدری پرویز الٰہی کو جیل سے رہائی نہیں مل سکتی۔
چوہدری پرویز الٰہی کو یکم جون کو لاہور میں ظہور الٰہی روڈ پر ان کی رہائش گاہ سے فرار ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے اینٹی کرپشن پنجاب اور پنجاب پولیس کے درجنوں اہلکاروں نے ان کی گرفتاری کے لئے دو مرتبہ ان کے گھر پر چھاپے مارے اور پھر ان کے گھر کو گھیرا ڈال کر بیٹھ گئے تھے۔ ئکم جون کی شام جب پرویز اٰہی کئی گاڑیوں کے قافلہ میں ایک گاڑی میں چھپ کر مبینہ طور پر شمالی علاقوں کی جانب فرار ہونے کے لئے گھر سے نکلے تو پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا تھا۔
گرفتاری کے بعد جمعہ 2 جون کو چوہدری پرویز الٰہی کو گجرات میں سڑکوں کی تعمیر کے ٹھیکوں میں مبینہ طور پر ڈھائی ارب روپیہ کمیشن وصول کرنے کے مقدمہ میں اینٹی کرپشن کی جانب سے ڈیوٹی میجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا تو میجسٹریٹ نے انہیں اس بنا پر رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا تاہم ان کی رہائی عمل میں آتے ہی اینٹی کرپشن کے ریجنل دفتر سے ہی انہیں کرپشن کے ایک دوسرے مقدمہ میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
پرویز الہی کو کرپشن کے دوسرے کیس میں لاہور میں ڈیوٹی میجسٹریٹ کی عدالت سے بری کیا گیا تو پنجاب اینٹی کرپشن نے انہیں پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کر لیا تھا، اینٹی کرپشن کی جانب سے ڈیوٹی میجسٹریٹ کے شوہدری پرویز الٰہی کو بری کئے جانے کے اقدام کو ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کر دیا گیا ہے۔
اس دوران آج لاہور میں اینٹی کرپشن سپیشل کورٹ نے چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کر لی ہے تہم اب تک ان کی رہائی کے لئے روبکار کیمپ جیل نہیں پہنچی۔