والدین سے گلے ملنے کی کمی محسوس کرتی ہوں، زارا نور عباس

والدین سے گلے ملنے کی کمی محسوس کرتی ہوں، زارا نور عباس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

گلبرگ (زین مدنی )خوبرو اداکارہ زارا نور عباس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والدین سے گلے ملنے کی کمی کو محسوس کرتی ہیں۔

گزشتہ روز زارا نور عباس نے اپنے والدین کی ایک تصویر شیئر کی جس میں ان کے والدین لندن کے شہر نیو یارک میں موجود ہیں۔زارا نور عباس نے اپنی اِس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ یہ تصویر کچھ سال قبل نیو یارک میں لی گئی تھی جب میرے بابا اماں ہر بار کی طرح اپنی باتوں میں کھو گئے تھے۔

View this post on Instagram

This picture was taken in NewYork a couple of years ago when Baba amma were lost in a conversation of their own like most of the days. I remember our long walks and conversations over dinner/tea/breakfast, almost whenever we'd get the chance. We loved talking. And today I miss all of that.. I miss hugging them. Seeing them in the lounge. Passing around them. You all may be stuck at home and may feel tied up. But if you have your parents around you, then be thankful that even in in a world crisis like this; you can see your parents right infront of you. In the lounge. In their room. Under the same roof. And the ones who don't have them around. Cry if you like. Be vulnerable. But hang in there.. And pray. And Ask. Ask God for better days. All over.. Once again.

A post shared by Zara Noor Abbas Siddiqui (@zaranoorabbas.official) on

انہوں نے لکھا کہ ہمیں جب بھی موقع ملتا تھا ہم ڈھیر ساری باتیں کرتے تھے اور آج میں ان سب لمحوں کو بہت یاد کر رہی ہوں۔ زارا نور عباس نے لکھا کہ مجھے اپنے والدین سے گلے ملنے کی کمی محسوس ہوتی ہے۔اداکارہ نے لکھا کہ آج ہم سب اپنے گھروں میں قید ہوکر رہ گئے ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم سب ایک جگہ پر بندھ گئے ہیں لیکن اگر اِس مشکل وقت میں آپ کے والدین آپ کے آس پاس ہیں تو آپ کو اللہ کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ اِس عالمی بحران میں آپ کے والدین آپ کے ساتھ ہیں، آپ ان کو دیکھ سکتے ہیں، ان سے باتیں کرسکتے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ جن کے پیارے ان سے دور ہیں وہ ان کے لیے بھلے رو لیں لیکن اللہ سے ان کے لیے دعا کریں اور اللہ سے پوچھیں کہ اچھے دن کب واپس آئیں گے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer