وزارت انسانی حقوق کا یونیورسٹی سے نکالے گئے جوڑے کے حق میں اہم مطالبہ

وزارت انسانی حقوق کا یونیورسٹی سے نکالے گئے جوڑے کے حق میں اہم مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی 42: لاہور کی نجی یونیورسٹی میں لڑکی کے پروپوز کرنے کے بعد جوڑے کو فارغ کرنے کا معاملہ، وزارت انسانی حقوق نے معاملے کا نوٹس لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری انسانی حقوق لال چند مالہی نے دونوں طلباء کو دوبارہ داخلہ دینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری انسانی حقوق لال چند مالہی نے گورنر پنجاب اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو خط لکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں پڑھنے والے دو طلباء کی جانب سے ایک دوسرے کو پروپوز کرنا کسی صورت ناجائز فعل نہیں، جوڑے کو فارغ کرنے سے پہلے دونوں طلباء کا موقف لینا ضروری تھا۔

پارلیمانی سیکرٹری انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے اس شدید ردعمل کی وجہ سے دونوں طلباء کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے طلباء کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بجائے یونیورسٹی میں مشاورتی سنٹرز کھولنے چاہیے۔ ایک دوسرے کو پروپوز کرنے کی پاداش میں طلباء جوڑے کو یونیورسٹی سے فارغ کرنا ان کے حقوق کی پامالی ہے۔ انسانی حقوق ایک دوسرے کو پروپوز کرنے کا حق آئین پاکستان اور اقوام متحدہ کے معاہدوں کے مطابق ہے۔

لال مالہی نے کہا کہ یونیورسٹی کا یہ اقدام پاکستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر اچھا پیغام نہیں ہے، اخلاقی اقدار کو کس صورت میں اگنور نہیں کیا جا سکتا مگر اتنا سخت ایکشن لینے کے اثرات اچھے نہیں ہونگے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹوڈنٹس کو یونیورسٹی سے نکالنے کا فیصلہ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے، داخلہ فوری طور پر بحال کیا جائے۔