بلوچستان؛ نگراں  وزیراعلیٰ کے تقرر کا مسئلہ پیچیدہ ہوگیا

Balochistan Interim Chief Minister, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عیسیٰ ترین: نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے انتخاب کا معاملہ آخری پیچیدہ مرحلہ میں داخل ہوگیا۔  نگران وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کے لئے اپوزیشن نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے 3 نام تجویزکر دئیے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر ملک سکندر کے درمیان متفقہ نگراں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے مذاکرات کے کئی دور ہوئے اور گزشتہ روز کی گئی آخری ملاقات بھی بے نتیجہ ختم ہوگئی تھی۔

 نگران وزیر اعلی کی نامزدگی کے لئے اپوزیشن نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے 3 نام تجویزکر دئیے، پارلیمانی کمیٹی کیلئے حاجی محمد نواز کاکڑ، حاجی عبدالواحد صدیقی اور میر یونس زھری کے نام دیئے گئے ہیں، حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے نام سپیکر بلوچستان اسمبلی کو بھجوا دیئےگئے ہیں۔

اب وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو بھی نگراں  وزیراعلیٰ کا انتخاب کرنے والی کمیٹی کی تشکیل کے لئے تین ارکان اسمبلی کے نام سپیکر کو دیں گے۔ یہ کمیٹی نگران وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے باہم مشاورت سے کوشش کرے گی۔ اگر کمیٹی کسی نام پر متفق نہیں ہو سکی تو نگراں وزیر اعلیٰ کے تقرر کا معاملہ پنجاب کی طرح الیکشن کمیشن کے پاس بھی جا سکتا ہے۔ 

 خیال رہے کہ قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی کے بعد بلوچستان اسمبلی بھی تحلیل کردی گئی تھی۔ گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی جانب سے بھیجی گئی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کرکے بلوچستان اسمبلی تحلیل کردی تھی۔ 

 واضح رہے کہ وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے آئینی مدت پوری ہونے پر آئین کے آرٹیکل 112 ون کے تحت اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیے تھے اور سمری گورنر ہاؤس بھجوادی تھی۔ نئے نگراں سیٹ اپ تک میر عبدالقدوس بزنجو ہی وزیراعلیٰ بلوچستان کے منصب پر رہیں گے۔