اسرائیلی محاصرے کے بعد غزہ کیلئے پانی زندگی اور موت کا مسئلہ،2 ملین لوگوں کو پانی دستیاب نہیں

اسرائیلی محاصرے کے بعد غزہ کیلئے پانی زندگی اور موت کا مسئلہ،2 ملین لوگوں کو پانی دستیاب نہیں
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

   (ویب ڈیسک) فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حملے کرکے پانی کی سپلائی بند کر دی ہے جس کی وجہ سے فلسطینیوں کیلئے پانی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی فوج محاصرے کے بعد غزہ کے لیے پانی زندگی اور موت کا مسئلہ بن گیا ہے۔

کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ اس وقت 2 ملین لوگوں کو پانی دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی میں مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں جس کیلئے ضرروی ہے کہ غزہ میں ایندھن کو پہنچانے کی اجازت دی جائے۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ ایک ہفتے سے غزہ میں انسانی امداد کی اجازت نہیں ہے، صاف پانی کی عدم دستیابی کے باعث فلسطینیوں کو گندا پانی پینے پر مجبور کیا گیا ہے جس سے بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں۔

 دوسری جانب ایک بیان میں اسرائیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ پر تینوں راستوں (زمین، فضا اور سمندر) سے حملوں کی تیاری کر رہا ہے اس حوالے سے صیہونی فورسز نے غزہ کے شہریوں کو ہجرت کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی اس حوالے سے اپنے فوجیوں کو اشارہ دیتے ہوئے کہا جنگ کا اگلا مرحلہ آرہا ہے جس میں اسرائیل کی طرف سے غزہ پر زمینی حملہ متوقع ہے۔

اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے اسرائیل کے فلسطینیوں کے انخلا کے حکم کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسپتالوں میں موجود مریضوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنا موت کی سزا ہوگی۔