سائفر کیس کے حوالے سے بڑی خبر ،چیئرمین تحریک انصاف اور شاہ محمود قریشی کیخلاف گواہ کا بیان سامنے آگیا

سائفر کیس کے حوالے سے بڑی خبر ،چیئرمین تحریک انصاف اور شاہ محمود قریشی کیخلاف گواہ کا بیان سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ارشاد قریشی: سائفر کیس کے حوالے سے  چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان اور  سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی مشکلات میں مزید اضافے کا امکان ہے، کیونکہ  سائفر کو ڈی کوڈ اور اسے محفوظ کرنے والے  شخص کا بیان سامنے آ گیا ہے ۔

چیئرمین تحریک انصاف اور شاہ محمود قریشی کے خلاف گواہ پر وکلا کی جرح کی تفصیلات حاصل کرلی گئی، سامنےآنے والی دستاویزات  سے پتا چلتا ہے کہ بیان ریکارڈ کرانے والے افسر کا تعلق وزارت خارجہ کے سائفر سیکشن سے ہے، دستاویز میں سائفر کا آفیشل نمبر درج ہے ، محکمہ خارجہ کے سائفر اسسٹنٹ کرپٹو نعمان نے سائفر پر آئی 0678 نمبر لگایا۔

 سائفر اسسٹنٹ کے مطابق 8مارچ کو میل میں واشنگٹن سے سائفر ٹیلی گرام موصول ہوا، سائفر رجسٹرڈ کرنے کے بعد سائفر سیکیورٹی آفیسر عمران ساجد کے حوالے کردیا، عدالت میں موجود سائفر کی کاپی ہے میں نے اصل دیکھا تھا، دونوں میں تقابل کیلئے آفس کا رجسٹر عدالت میں لے کر نہیں آیا، یہ بات ٹھیک ہے کہ رجسٹر میں بھیجنے والے کا نام نہیں لکھا، سائفر شعیب  حفیظ نے واشنگٹن سے بھیجا تھا، بھیجنے والے کا نام رجسٹر میں نہ لکھنا معمول کی بات ہے، جس مشین پر سائفر موصول ہوا اس کا نام عدالت میں نہیں بتایا جاسکتا۔

  اپنے بیان میں گواہ کا کہنا تھا کہ یہ سیکرٹ ہے اسے عدالتی کارروائی میں سامنے نہیں لاسکتا، سائفر اسسٹنٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل کو لاجواب کردیا

 یہ غلط ہے کہ میں اسٹاف گواہ ہوں اسلیے مارس کوڈ مشین کا نہیں بتارہا، یہ میرا کام ہے کہ میں ٹیلیگرام کو صاف لفظوں میں تحریر کروں، میری یہ ذمے داری خفیہ قواعد و ضوابط کے مطابق ہے جنہیں عدالت میں نہیں بتاسکتا، سائفر بھیجنے والے شعیب حفیظ سے کبھی نہیں ملا، شاہ محمود قریشی کے وکیل کی جرح میں  گواہ کا جواب ، یہ بات ٹھیک ہے کہ میں نے سائفر کو ڈی کوڈ اور اپنے سسٹم میں محفوظ کیا۔