شہر کے ہسپتال بد حالی کا شکار،جناح ہسپتال کی 8 میں سے 7 لفٹیں تاحال غیر فعال

شہر کے ہسپتال بد حالی کا شکار،جناح ہسپتال کی 8 میں سے 7 لفٹیں تاحال غیر فعال
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی فراز بھٹی:شہر لاہور کے ہسپتال بد حالی کا شکار، صحت کے لیے کروڑوں کے فنڈز کے دعوے لیکن جناح ہسپتال کی آٹھ میں سے سات لفٹس بند اور واش رومز میں لگی ٹوٹیاں بھی غائب، پانی چوبیس گھنٹے ضائع ہونے لگا۔

شہر کے بڑوں ہسپتالوں میں ایک جناح ہسپتال ہے جہاں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں مریض اور انکے لواحقین آتے ہیں۔ جن کے لیے ہسپتال میں آٹھ لفٹس لگائی گئی ہیں جن میں سے سات کام ہی نہیں کرتیں، ایک لفٹ کام کرتی ہے جس کے باہر مریضوں اور انکے لواحقین کا رش لگا رہتا ہے۔ چار لفٹو٘ں کے باہر لکھا ہے کہ مرمتی کام جاری ہے لیکن ان بینرز کو لگے کئی ماہ گزر چکے، کہیں لفٹوں کے باہر مریضوں کے لواحقین بستر بچھا کر سوتے ہیں تو کہیں لفٹوں کے باہر مریضوں کے بیٹھنے کے لیے کرسیاں نصب کردی گئی ہیں۔

دوسری جانب مریضوں اور انکےلواحقین کے لیے بنے واش رومز کی ٹوٹیاں ہی غائب ہیں۔ پانی چوبیس گھنٹے بہتا رہتا ہے لیکن حکومت صرف پانی بچاؤ مہم چلانے تک محدود ہے، گندگی اور پانی سےواش رومز میں بدبو کا راج ہے۔مریضوں اور انکے لواحقین کا کہنا ہے کہ اگر انکو ہماری سہولت کے لیے لگایا گیا ہے تو صحیح بھی کیا جائے۔

ایم ایس جناح ہسپتال ڈاکٹر سہیل ثقلین نے اس معاملے پر موقف دینے سے انکار کر دیا۔ اس سے قبل وہ لفٹوں کو چالو کرنے کا وعدہ کرچکے ہیں لیکن جو ابھی تک وفا نہیں ہوا۔  ٹوٹیوں سے پانی تاحال بہہ رہا ہے لیکن ایم ایس سب دیکھتے ہوئے اس بات پر ڈٹے ہیں کہ سب ٹھیک ہے۔