وزیراعظم انوار کاکڑ کے بلوچستان کے متعلق بڑے فیصلے

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کام سنبھالتے ہی بلوچستان کے دیرینہ مسائل کے متعلق اہم فیصلے کر دیئے۔

نگراں  وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے آج پرائم منسٹر ہاوس میں مختلف وزارتوں کے اہم امور پر بریفنگ لی۔

وزیرِ اعظم کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی.

وزیرِاعظم انوار الحق نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے بہترین انفراسٹرکچر کلیدی حیثیت رکھتا ہے. نیشنل ہائی وے اتھارٹی ملک میں سڑکوں کی تعمیر و نگرانی کے حوالے سے بہترین کردار ادا کر رہی ہے.

وزیرِ اعظم انوار الحق نے ہدایت کی کہ ملک کے ایسے حصوں میں روڈ انفراسٹرکچر کو ترجیحی بنیادوں پر بنانے کی ضرورت ہے جہاں بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے.  بلوچستان میں روڈ انفراسٹرکچر پر خصوصی کام کی ضرورت ہے. 

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ کراچی تا چمن شاہراہ کی ازسر نو تعمیر پر کام شروع کیا جائے.  کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے آؤٹ آف دی باکس اپروچ برؤے کار لائی جائے.

 وزیرِ اعظم انوار الحق نے کہا کہ حکومت کا کام لوگوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرنا ہے. بلوچستان کی دوسرے صوبوں سے رابطہ سڑکوں کو بہتر کیا جائے.

وزیراعظم کو  کوئٹہ-سکھر ہائی وے پر پنجرا پل اور کوئٹہ ژوب-شاہرہ پر سوار پل پر جاری کام پر پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. انہیں بتایا گیا کہ پنجرا پل جو گزشتہ برس سیلاب سے تباہ ہو گیا تھا اس کی تعمیر نو پر کام آئندہ ماہ سے شروع کر دیا جائے گا.

گزشتہ برس سیلاب کے بعد پُل سے گزنے والی ٹریفک کیلئے کاز-وے بنا دیا گیا تھا جس سے ٹریفک میں خلل کو وقتی طور پر دور کر دیا گیا. 15 میٹر اونچے اور تقریباً 12 میٹر چوڑے نئے پُل  کی تعمیر کیلئے درکار وقت کا تخمینہ 9 ماہ لگایا گیا ہے۔

وزیرِ اعظم نے متعلقہ افسران کو  پُل کی تعمیر کیلئے درکار وقت میں کمی لانے کی ہدایت کی.

وزیراعظم کو مزید بتایا گیا کہ پنجرا پُل کی تعمیر کے ساتھ ساتھ 118 کلومیٹر طویل کوئٹہ-دھادر روڈ اور 188 کلومیٹر طویل دھادر جیکب آباد روڈ کی ازسر نو تعمیر و بحالی بھی کی جائے گی جس سے نہ صرف وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی بلکہ ٹریفک کا رش بھی کم ہوگا. 

نگراں وزیراعظم انوار الحق کو سوار پُل پر جاری مرمتی کام سے بھی آگاہ کیا گیا. 282 میٹر طویل سوار پُل کی مرمت کا کام حتمی مراحل میں ہے جبکہ اس دوران متبادل راستہ نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک بھی نہیں روکی گئی.  اس پُل کی ازسر نو تعمیر پر بھی جلد کام شروع کیا جائے گا جس میں درکار مدت کا تخمینہ 6 ماہ لگایا گیا ہے. 

وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو جاری منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے اور مجوزہ منصوبوں پر بریفنگ تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی.