(علی رامے)شہر کے 1200 سرکاری سکولوں پر 4 ماہ میں ایک روپیہ بھی خرچ نہ ہوسکا، تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیساتھ انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے45 کروڑ روپے کا تخمینہ تھا، لاہور ایجوکیشن اتھارٹی کی جانب سے رواں مالی سال میں ابتک ایک پائی بھی نہ لگائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق یہ حقائق منظر عام پر آئے ہیں کہ شہر کے سرکاری سکولوں کی بہتری کے لیےمختص کیے گئے بجٹ میں سے ایک پائی بھی خرچ نہیں کی گئی ہے۔ پی اینڈ بورڈ کی ماہ نومبر کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خزانہ پنجاب نے 10 کروڑ روپے کا بجٹ جاری کیا تھا جس سے خستہ حال سکولوں کی عمارتوں کی تعمیر نو اور دیگر کام کیے جانے تھے تاہم سرکاری رپورٹ کے مطابق اپگریڈیشن پر ابتک بجٹ استعمال نہیں کیا گیا ہے۔محکمہ سکول ایجوکیشن حکام کا کہنا ہے کہ ٹینڈر جاری کردئیے گئے ہیں،کام جلد شروع کردیا جائے گا۔