دل کے مریضوں کو بذریعہ ڈاک ادویات نہ پہنچنے کا انکشاف

دل کے مریضوں کو بذریعہ ڈاک ادویات نہ پہنچنے کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( زاہد چوہدری ) ادھورا پتہ اور ڈاک کا فرسودہ نظام، پی آئی سی کی جانب سے گزشتہ چار ماہ کے دوران دل کے مریضوں کو گھروں پر بھجوائی گئی ادویات میں سے 50 فیصد واپس آگئیں، ادویات نہ ملنے سے مریض دربدر ہوگئے۔

کورونا وبا شروع ہوتے ہی پی آئی سی انتظامیہ نے لاک ڈاؤن کے باعث دل کے مریضوں کو ہسپتال سے دی جانے والی مفت ادویات پاکستان پوسٹ کے ذریعے بھجوانے کا سلسلہ شروع کیا، روزانہ اڑھائی ہزار مریضوں کی ادویات پارسل کی گئیں، لیکن ادھورا پتہ اور ڈاک کے فرسودہ نظام کی وجہ سے 50 فیصد سے زائد مریضوں کی ادویات ان تک نہ پہنچ سکیں، جس پر مریض دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

مریضوں کا کہنا ہے کہ چارماہ سے پی آئی سی اور ڈاک خانے کے چکر لگاتے تھک چکے ہیں، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

پی آئی سی انتظامیہ نے چار ماہ کے دوران ساڑھے چار کروڑ مالیت کی ادویات ڈاک کے ذریعے بھجوائیں، لیکن 2 کروڑ روپے سے زائد کی ادویات مریضوں تک نہ پہنچ سکیں۔